امریکہ کے شہر نیویارک کے سرکاری aسکولوں میں پہلی مرتبہ عیدالاضحیٰ کے موقع پر جمعرات کو چھٹی ہو رہی ہے۔ نیویارک کے 1800 اسکولوں میں گیارہ لاکھ بچے پڑھتے ہیں۔
اس بات کا فیصلہ اس سال مارچ میں کیا گیا تھا جس کے بعد نیویارک کے میئر بل ڈی بلاسیو نے نئی پالیسی کا اعلان کیا تھا۔
نئی پالیسی کے تحت نیویارک کے سرکاری اسکولوں کی چھٹیوں کے کیلنڈر میں مسیحی اور یہودی چھٹیوں کے علاوہ عیدالفطر اور عیدالاضحیٰ کی دو چھٹیوں کا اضافہ کیا گیا۔
اس سے قبل نیویارک میں مسلمان والدین کو عید کے موقع پر مسئلہ درپیش ہوتا تھا کہ وہ بچوں کو اسکول بھیجیں یا چھٹی کروا کر گھر میں عید منائیں۔
مختلف اندازوں کے مطابق امریکہ میں ستر لاکھ سے ایک کروڑ مسلمان آباد ہیں جن میں سے خیال ہے کہ دس لاکھ نیویارک رہتے ہیں جو شہر کی تقریباً دس فیصد آبادی ہے۔
نیوجرسی، میساچوسٹس اور ورمونٹ ریاستوں کے سات اضلاع میں عید کی چھٹی دی جاتی ہے مگر سرگرم کارکن ملک کے دیگر علاقوں میں بھی مسلمانوں کے تہواروں کے موقع پر چھٹی کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔
سرگرم کارکنوں کا کہنا ہے کہ سکولوں میں عید کی چھٹیاں دینے سے اسلام کے بارے میں تعصب ختم کرنے میں مدد ملے گی۔