نیویارک سٹیٹ جیل سے بھاگنے والا ایک سزا یافتہ قاتل جمعے کو پولیس کے ہاتھوں گولی لگنے سے ہلاک ہو گیا۔
امریکی ذرائع ابلاغ کی خبروں کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے رچرڈ میٹ کو نیویارک ریاست کے شمال میں واقع جیل سے تیس میل دور جنگلات والے علاقے میں ہلاک کیا جبکہ اس کے مفرور ساتھی ڈیوڈ سویٹ کی تلاش جاری ہے۔
نیو یارک کے گورنر اینڈریو کومو نے جمعے کو کہا کہ سزا یافتہ قاتل رچرڈ میٹ کو پولیس نے اس وقت گولی مار کر ہلاک کیا جب ایک شہری نے نیویارک کے علاقے میلون میں ایک کیمپنگ ٹریل پر گولی چلنے کی آواز سنی۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد کسٹمز اور بارڈر ایجنٹوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے لایا گیا، جنہیں قریب ہی بارود کی بو آئی۔
کومو نے کہا کہ حکام نہیں جانتے کہ اس کا مفرور ساتھی ڈیوڈ سویٹ کہاں ہے، اور یہ کہ وہ اس کو گولی لگنے کے وقت اس کے ساتھ تھا یا نہیں۔
میٹ اور سویٹ کینیڈا کے بارڈر کے قریب نیویارک کے شہر ڈینامورا میں واقع جیل سے 6 جون کو فرار ہو گئے تھے، اور ان کی تلاش کے لیے ایک ہزار امریکی ایجنٹوں کو مامور کیا گیا تھا۔
میٹ اور سویٹ مختلف آلات کے ذریعے اپنی کوٹھڑیوں کی دیواریں توڑ کر باہر آئے اور جیل کے دو فٹ قطر کے سیوریج پائپ میں کئی سو فٹ تک گھسٹنے کے بعد ایک گٹر کے ذریعے جیل کے نزدیک واقع گلی میں نکلنے میں کامیاب ہوگئے تھے۔
سب سے زیادہ سکیورٹی والی جیل میں یہ آلات منجمد گوشت میں رکھ کر ان تک پہنچائے گئے تھے۔
ان کے فرار کے سلسلے میں جیل کے دو ملازمیں کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور ان پر آلات سمگل کرنے میں مدد کا الزام ہے۔
ڈیوڈ سوئٹ 2002ء میں ایک سرکاری اہلکار کے قتل کے الزام میں عمر قید کاٹ رہا تھا جب کہ رچرڈ میٹ کو 1997ء میں اپنے سابق باس کو اغوا کے بعد قتل کرنے کے الزامات میں 25 سال قید کی سزا ہوئی تھی۔
نیویارک ریاست نے ان دو افراد کی گرفتاری میں مدد دینے والی معلومات کے لیے ایک لاکھ ڈالر انعام کی رقم رکھی تھی، اور کسی ایک کے بارے میں معلومات کے لیے پچاس ہزار ڈالر۔