پاکستان اور نیوزی لینڈ کےدرمیان پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ بلیک کیپس کی 46 رنز سے کامیابی کے ساتھ ختم ہوا۔ 227 رنز کے تعاقب میں گرین شرٹس صرف 180 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔
آکلینڈ میں جمعے کو کھیلے گئے میچ میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کو پہلے بیٹنگ کرنے کی دعوت دی جس کا پہلے اوور میں تو مہمان ٹیم کو فائدہ ہوا لیکن اس کے بعد میزبان ٹیم نے بھرپور فائدہ اٹھایا۔
پہلے اوور میں ڈیون کونوے کے آؤٹ ہونے کے باوجود کیوی بلے بازوں نے جارح مزاجی کا مظاہرہ کیا اور 20 اوورز کے اختتام تک آٹھ وکٹ پر 226 رنز بنائے۔
ڈیرل مچل 61 اور کپتان کین ولیمسن 57 رنز کے ساتھ سب سے کامیاب بلے باز رہے۔ اپنا پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلنے والے عباس آفریدی تین وکٹوں کے ساتھ پاکستان کے نمایاں بالر رہے۔
پہلے ہی میچ میں قیادت کے فرائض انجام دینے والے شاہین شاہ آفریدی نے بھی تین ہی وکٹیں حاصل کیں، جب کہ حارث رؤف نے بھی دو کھلاڑیوں کو واپس پویلین بھیجا۔
آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں شاندار کارکردگی دکھانے والے عامر جمال اور لیگ اسپنر اسامہ میر مہنگے ثابت ہوئے، عامر جمال نے چار اوورز مین 55 اور اسامہ میر نے 51 رنز دیے اور کوئی وکٹ بھی حاصل نہیں کی۔
ایک طرف اپنا ٹی ٹوئنٹی ڈیبیو کرنے والے صائم ایوب نے فیلڈ میں چار کیچز پکڑ کر نیا قومی ریکارڈ تو قائم کیا، تو دوسری جانب بابر اعظم، اعظم خان اور افتخار احمد نے کیچز گرا کر میزبان بلے بازوں کو مواقع فراہم کیے۔
ہدف کے تعاقب میں پاکستان ٹیم 18 اوورز میں 180 رنز بناکر آؤٹ ہوئی۔ سابق کپتان بابر اعظم نے 35 گیندوں پر 57 رنز کی اننگز کھیلی لیکن پھر بھی ٹیم کو شکست سے نہ بچا سکے۔
اپنا پہلا میچ کھیلنے صائم ایوب نے پاکستان کو اچھا آغاز تو فراہم کیا لیکن آٹھ گیندوں پر 27 رنز بناکر وہ تیسرے ہی اوور میں رن آؤٹ ہوگئے۔
محمد رضوان 25 اور افتخار احمد 24 رنز بنانے میں کامیاب ہوئے، ٹم ساؤتھی نے نیوزی لینڈ کی جانب سے سب سے زیادہ چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
سوشل میڈیا پر بھی اس میچ کو لے کر کافی بحث ہو رہی ہے۔ کسی نے صائم ایوب کی اننگز کی تعریف کی تو کسی کی رائے میں اعظم خان کو بطور وکٹ کیپر نہیں کھلانا چاہیے تھا۔
صائم ایوب کا نو لک شاٹ ان کی مختصر اننگز کے دوران بھی توجہ کا مرکز بنا رہا۔ انہوں نے 27 رنز کی اننگز میں تین چھکے لگائے، اس میں سے ایک شاٹ نو لک تھا، جس کی ویڈیو بعد میں وائرل بھی ہو گئی۔
سابق کھلاڑی محمد عامر نے بھی صائم ایوب کی اننگز کی تعریف کرتے ہوئے انہیں مستقبل کا اسٹار قرار دیا۔
اسپورٹس صحافی سلیم خالق کے خیال میں فخر زمان کو نمبر چارپر کھلانا، ناقص فیلڈنگ اور بولنگ پاکستانی شکست کا سبب بنیں۔ ان کے بقول اگلے میچ کے لیے نئی حکمت عملی تیار کرنا ہوگی۔
صنم عامر نامی صارف نے شاہین آفریدی کے نمبر سات پر آنے کے فیصلے پر تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عامر جمال اور عباس آفریدی کے ہوتے ہویے انہیں ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا۔
جہاں اس میچ پر تنقید ہوئی وہاں چند صارفین نے اس کے چند مثبت پہلوؤں پر بات کی۔
اسپورٹس صحافی رضوان علی نے بابر اعظم کی جارح مزاجی، صائم ایوب کے عمدہ ڈیبیو، اور حارث رؤف کی آخری اوورز میں اچھی بالنگ کو میچ کے پلس پوائنٹس قرار دیے۔
فورم