رسائی کے لنکس

نیوزی لینڈ میں سہ ملکی سیریز: پاکستان کے پاس ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی تیاری کا آخری موقع


سہ ملکی ٹی ٹوئنٹی سیریز میں فائنل سے قبل ہر ٹیم کے حصے میں چار چار میچز آئیں گے۔ جس میں انہیں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے قبل اپناکمبی نیشن فائنل کرنے میں مدد ملے گی۔
سہ ملکی ٹی ٹوئنٹی سیریز میں فائنل سے قبل ہر ٹیم کے حصے میں چار چار میچز آئیں گے۔ جس میں انہیں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے قبل اپناکمبی نیشن فائنل کرنے میں مدد ملے گی۔

انگلینڈ سے ٹی ٹوئنٹی سیریز میں شکست کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم اب نیوزی لینڈ میں موجود ہے جہاں سات اکتوبر سے وہ میزبان نیوزی لینڈ اور بنگلہ دیش کے ہمراہ سہ ملکی سیریز کا حصہ ہوگی۔

اس ٹی ٹوئنٹی سیریز میں فائنل سے قبل ہر ٹیم کے حصے میں چار چار میچز آئیں گے۔ جس میں انہیں آسٹریلیا میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے قبل اپناکمبی نیشن فائنل کرنے میں مدد ملے گی۔

سہ ملکی سیریز کے آٹھ اور نو اکتوبر کو کھیلے جانے والے ڈے نائٹ میچز کے سوا ایونٹ کے تمام میچز پاکستانی وقت کے مطابق صبح سات بجے شروع ہوں گے اور یہ تمام میچز کرائسٹ چرچ کے ہیگلی اوول اسٹیڈیم میں ہی کھیلے جائیں گے۔

چوں کہ یہ سیریز نیوزی لینڈ کی تیز اور باؤنسی وکٹوں پر کھیلی جائے گی جو ہمسایہ ملک آسٹریلیا سے زیادہ مختلف نہیں۔ اس لیے اس ٹورنامنٹ کو تینوں ٹیمیں زیادہ اہمیت دے رہی ہیں۔

تمام ٹیموں کے بلے بازوں اور بالرز کو ، بالخصوص ایشیا سے تعلق رکھنے والے پاکستان اور بنگلہ دیش کےکھلاڑیوں کو، ورلڈ کپ سے قبل تیاری کا اس سے بہتر موقع نہیں ملے گا۔

واضح رہے کہ آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے کوالی فائنگ میچز رواں ماہ 16 تاریخ کو شروع ہوں گے جب کہ ایونٹ کا باقاعدہ آغاز 22 اکتوبر سے ہوگا، جب ٹورنامنٹ کے مین راؤنڈ میں مجموعی طور پر 12 ٹیمیں مدمقابل ہوں گی۔

پاکستان کے لیے پہلا امتحان بنگلہ دیش

تین ملکی سیریز کا افتتاحی میچ سات اکتوبر کو پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان کھیلا جائے گا جب کہ آٹھ اکتوبر کو پاکستانی ٹیم میزبان نیوزی لینڈ سے نبردآزما ہوگی۔

نو اکتوبر کو نیوزی لینڈ کی ٹیم بنگلہ دیش کا سامنا کرےگی جس کے بعد ایک دن کا وقفہ ہوگا۔

دوسرے مرحلے میں گرین شرٹس 11 اکتوبر کو نیوزی لینڈ اور 13 اکتوبر کو بنگلہ دیش کے مدمقابل ہوں گی جس کے دوران نیوزی لینڈ اور بنگلہ دیش کی ٹیمیں ایک میچ کھیلیں گی۔

ایونٹ کا فائنل سب سے زیادہ میچز جیتنے والی دو ٹیموں کے درمیان 14 اکتوبر کو کھیلا جائے گا۔

ایونٹ کے آغاز سے قبل مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے نیوزی لینڈ کی ٹیم کے کپتان کین ولیم سن کا کہنا تھا کہ اس سیریز سے ان کی ٹیم کو ورلڈ کپ کی تیاریوں میں مدد ملے گی۔

انہوں نے پاکستان اور بنگلہ دیش کو مشکل حریف قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ٹیموں نے حالیہ دنوں میں کئی میچز کھیلے ہیں، ان کی نیوزی لینڈ میں موجودگی سے ہوم ٹیم کو فائدہ ہوگا۔

اس وقت آئی سی سی کی ٹی ٹوئنٹی رینکنگ میں پاکستان کا چوتھا اور نیوزی لینڈ کا پانچواں نمبر ہے جب کہ بنگلہ دیش کی ٹیم نویں پوزیشن پر ہے۔

رواں سال پاکستانی کرکٹ ٹیم نے انٹرنیشنل کرکٹ میں اتار چڑھاؤ دیکھا۔ ایشیا کپ کے سپر فور اسٹیج میں بھارت کو زیر کرنے والی گرین شرٹس کو پہلے ایونٹ کے فائنل میں سری لنکا کے ہاتھوں شکست ہوئی اس کے بعد انگلینڈ نے انہیں سات ٹی ٹوئنٹی میچز میں چار تین سے ہرا کر سیریز اپنے نام کی۔

انگلینڈ کے خلاف حالیہ سیریز میں پاکستان کے مڈل آرڈر کی پر کئی سوالات اٹھے۔ حیدرعلی، افتخار احمد، خوشدل شاہ اور آصف علی کی مسلسل ناکامی پاکستانی ٹیم کے مداحوں کے لیے بھی مایوسی کا باعث بنی رہی۔

ان فارم شان مسعود کی سلیکشن اور انجرڈ فخر زمان کی ممکنہ صحت یابی سے پاکستانیی ٹیم کو میگا ایونٹ میں فائدہ ہوسکتا ہے ۔ تاہم سہہ فریقی سیریز سلیکٹر ز کا اعتماد جیتنے کے لیے باقی کھلاڑیوں کو اہم مواقع فراہم کرے گی۔

گزشتہ ہفتے انگلینڈ کے خلاف ساتویں اور سیریز کے فیصلہ کن میچ میں شکست کے بعد ٹی وی پر تبصرہ کرتے ہوئے سابق کپتان وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ میں باؤنڈری چھوٹی ہوتی ہے، جس سے پاکستانی ٹیم کو تین ملکی سیریز میں تو فائدہ ہوسکتا ہے لیکن ورلڈ کپ میں نہیں۔

انہوں نے اسی انٹرویو میں پاکستانی ٹیم کی مینجمنٹ کو آڑھے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر پاکستان کو انٹرنیشنل کرکٹ میں میچز جیتنا ہیں تو دلیری سے کھیلنا پڑے گا، دو سو رنز کا تعاقب کرتے ہوئے دس اوورز میں آل آؤٹ ہونا کوشش نہ کرنے سے بہت بہتر ہے۔

ان کے بقول ٹیم کو اسی وقت سپورٹ ملے گی جب ٹیم میچ جیتنے کےلیے کھیلے گی، جس طرح پاکستان نے انگلینڈ کے ساتھ آخری میچ میں کھیلا، اسے دیکھ کر پاکستانی ٹیم کو کوئی سپورٹ نہیں کرے گا۔

پاکستانی کرکٹ ٹیم کے نائب کپتان شاداب خان کا ایک ٹویٹ وائرل ہوا ہے جس میں وہ نیوزی لینڈ میں سرد موسم پر تبصرہ کررہے ہیں۔امکان ہے کہ سیریز کے دوران سرد موسم کی وجہ سے پاکستا ن اور بنگلہ دیش دونوں ٹیموں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

پاکستانی ٹیم کو فاسٹ بالر شاہین شاہ آفریدی کی خدمات سہ فریقی سیریز میں بھی حاصل نہیں ہوں گی۔ وہ انجری سے صحت یابی کی طرف گامزن تو ہیں لیکن ابھی مکمل طور پر فٹ نہیں ہوئے۔ ان کی غیر موجودگی میں حارث روؤف بالنگ اٹیک کو لیڈ کریں گے جب کہ شاداب خان، نسیم شاہ، محمد حسین اور محمد وسیم جونئیر ان کا ساتھ دیں گے۔

بنگلہ دیش کوایونٹ کے پہلے حصے میں شکیب کی خدمات حاصل نہیں

سہ ملکی سیریز جتنی پاکستان اور نیوزی لینڈ کے لیے اہم ہے، اتنا ہی بنگلہ دیش کے لیے بھی ہے۔ آل راؤنڈر شکیب الحسن کیربین پریمئیر لیگ میں شرکت کے بعد تاخیر سے نیوزی لینڈ پہنچیں گے، جس کی وجہ سے ایونٹ کے پہلے حصے میں ٹیم کے ساتھ نہیں ہوں گے، ان کی غیر موجودگی میں وکٹ کیپر نورالحسن ٹیم کی قیادت کریں گے۔

ایک ایسے وقت میں جب ایشیا کپ جیتنے والی سری لنکا کی ٹیم کو ورلڈ کپ کا کوالی فائنگ راؤنڈ کھیلنا پڑ رہا ہے، بنگلہ دیش کا ایونٹ کی آٹھ ٹاپ ٹیموں میں جگہ بنانا بڑی بات ہے۔

حال ہی میں انہوں نے متحدہ عرب امارات میں یو اے ای کی ٹیم کو دو میچز کی ٹی ٹوئنٹی سیریز میں شکست دی۔ لیکن ایشیا کپ میں خراب کارکردگی کو بھلانے کے لیے انہیں نیوزی لینڈ میں بہتر کھیل پیش کرنا ہوگا۔

ایک انٹرویو میں بنگلہ دیش کے متبادل کپتان نور الحسن کا کہنا تھا کہ کرکٹ ایک ٹیم گیم ہے اور وہ اپنی ٹیم کی خاطر کسی بھی بیٹنگ نمبر پر کھیلنے کو تیار ہیں۔ ان کی کوشش ہوگی کہ ان کے رنز ٹیم کے کام آئیں تاکہ بنگلہ دیش کی ٹیم میچ جیت سکے۔

  • 16x9 Image

    عمیر علوی

    عمیر علوی 1998 سے شوبز اور اسپورٹس صحافت سے وابستہ ہیں۔ پاکستان کے نامور انگریزی اخبارات اور جرائد میں فلم، ٹی وی ڈراموں اور کتابوں پر ان کے تبصرے شائع ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ متعدد نام وَر ہالی وڈ، بالی وڈ اور پاکستانی اداکاروں کے انٹرویوز بھی کر چکے ہیں۔ عمیر علوی انڈین اور پاکستانی فلم میوزک کے دل دادہ ہیں اور مختلف موضوعات پر کتابیں جمع کرنا ان کا شوق ہے۔

XS
SM
MD
LG