نیوزی لینڈ نے بھارت کو ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں آٹھ وکٹوں سے شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کر لیا ہے۔
نیوزی لینڈ کی جیت کے ساتھ ہی انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی جانب سے دو برس قبل شروع کی گئی چیمپئن شپ اختتام پذیر ہو گئی ہے۔
انگلینڈ کے شہر ساؤتھ ایمپٹن میں کھیلے جانے والے میچ کے پانچویں اور آخری روز بھارت نے جیت کے لیے نیوزی لینڈ کو 139 رنز کا ہدف دیا جسے کیویز بلے بازوں نے دو وکٹوں کے نقصان پر باآسانی حاصل کرلیا۔
کیویز کپتان کین ولیمسن 52 اور روس ٹیلر نے 47 رنز کی ناقابلِ شکست اننگز کھیلی۔ اوپننگ بلے باز ٹام لیتھم نو اور ڈیون کونوے 19 رنز بنا سکے۔
یاد رہے کہ بھارت نے اپنی پہلی اننگز میں 217 اور دوسری میں 170 رنز بنائے تھے جب کہ نیوزی لینڈ کی ٹیم نے پہلی اننگز میں 249 اور دوسری میں 140 رنز بنائے۔
میچ میں بہترین کارکردگی پیش کرنے پر کیویز فاسٹ بالر کیل جیمیسن کو 'مین آف دی میچ' کے اعزاز سے نوازا گیا۔ انہوں نے پہلی اننگز میں 31 رنز کے عوض پانچ اور دوسری میں 30 رنز کے عوض دو وکٹیں حاصل کی تھیں۔
بھارتی بیٹنگ لائن توقعات کے مطابق کارکردگی پیش نہ کر سکی
ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل سے قبل کرکٹ کے ماہرین بھارت کی بیٹنگ لائن کو نیوزی لینڈ کے مقابلے میں مضبوط قرار دے رہے تھے۔
اٹھارہ جون کو میچ کے آغاز پر کیویز کپتان نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا تو بھارت کے اوپننگ بلے بازوں روہت شرما اور شبمن گل نے پہلی وکٹ پر 62 رنز کا اچھا آغاز فراہم کیا۔
توقع تھی کہ بھارت کی جانب سے اسکورنگ بورڈ پر اچھا ٹوٹل کیا جائے گا۔ لیکن کیویز بالنگ کے سامنے بھارتی بلے باز زیادہ دیر کریز پر نہ رک سکے۔ وقفے وقفے سے وکٹیں گرنے کا سلسلہ جاری رہا اور کوئی بلے باز نصف سینچری بھی نہ بنا سکا۔
بھارت کی پوری بیٹنگ لائن پہلی اننگز میں 217 رنز پر ہی ڈھیر ہو گئی۔ اجنکایا رہا نے سب سے زیادہ 49 اور کپتان وراٹ کوہلی 44 رنز کے ساتھ نمایاں بلے باز رہے۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے پہلی اننگز میں کپتان ولیمسن 49، ڈیون کونوے 54، ٹام لیتھم اور ٹم ساؤتھی 30، 30 رنز کے ساتھ ٹاپ اسکورر رہے۔
بھارتی فاسٹ بالر محمد شامی نے چار، ایشانت شرما نے تین، روی چندرن ایشون نے دو اور روندرا جدیجا نے ایک وکٹ حاصل کی۔
دوسری اننگز میں بھی بھارتی بیٹنگ لائن دباؤ کا شکار دکھائی دی اور اننگز کے آغاز پر ہی میچ بھارت کے ہاتھ سے جاتا ہوا دکھائی دینے لگا۔
بھارت کے پانچ بلے باز صرف 109 رنز کے مجموعی اسکور پر پویلین لوٹ گئے تھے اور وقفے وقفے سے وکٹیں گرنے کا سلسلہ بھی جاری رہا جس کے باعث پوری ٹیم 170 رنز تک محدود ہو کر رہ گئی۔
کیویز بالنگ اٹیک میں شامل ٹم ساؤتھی نے چار، ٹرینٹ بولٹ نے تین، کیل جیمیسن نے دو اور نیل واگنر نے ایک کھلاڑی کو پویلین کی راہ دکھائی۔
دوسری اننگز میں نیوزی لینڈ کو جیت کے لیے 139 رنز کا آسان ہدف ملا تو کیویز بلے بازوں نے کسی بھی مشکل کے بغیر 46 ویں اوور کی آخری گیند پر ہدف حاصل کر کے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا ٹائٹل اپنے نام کر لیا۔
واضح رہے کہ آئی سی سی نے ٹیسٹ کرکٹ کے فروغ کے لیے 'ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ' کا آغاز یکم اگست 2019 سے کیا تھا جس میں دنیا کی نو سرِ فہرست ٹیموں کے درمیان 71 ٹیسٹ میچز پر مشتمل 27 سیریز کھیلی گئیں۔
ٹیسٹ چیمپئن شپ میں شامل ٹیموں میں انگلینڈ، آسٹریلیا، جنوبی افریقہ، پاکستان، بھارت، انگلینڈ، بنگلہ دیش، سری لنکا اور ویسٹ انڈیز شامل تھیں۔