نائجیریا میں شمال مشرقی ریاست بورنو کے دارالحکومت، مدوگری میں بدھ کو ایک دھماکہ ہوا، جس میں، حکام کے مطابق، کم از کم آٹھ افراد ہلاک ہوئے۔
یہ دھماکہ ایک ٹیکسی کو ہدف بنائے جانے یا اُس کے باعث ہوا، جس میں مسافر سوار تھے۔ حکام نے بتایا ہے کہ کئی مہینوں کے دوران، شمال مشرقی نائجیریا کے اِس سب سے بڑے شہر میں ہونے والا یہ ایک مہلک ترین حملہ تھا۔
ہنگامی آفات سے نبرد آزما ہونے والے قومی ادارے نے بتایا ہے کہ طبی امداد کے لیے 15 زخمی افراد کو ایک قریبی اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
ادارے نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’دھماکے کے مقام پر سکیورٹی کو بڑھا دیا گیا ہے‘‘۔
دھماکے کی کسی نے فوری طور پر ذمہ داری قبول نہیں کی۔ یہ بات غیر واضح ہے آیا یہ بم تھا جسے ٹیکسی میں نصب کیا گیا تھا یا پھر سوار مسافر نے دھماکہ خیز مواد کو بھک سے اڑا دیا۔
یہ دھماکہ اُس وقت ہوا جب ٹیکسی گیس اسٹیشن کے قریب پہنچی، جو ایک کیمپ کے قریب واقع ہے جہاں ہزاروں افراد نے پناہ لے رکھی ہے، جو مہاجرین ہیں جو بوکو حرام کے جہادیوں کے حملوں کے نتیجے میں بے دخل ہوئے تھے۔
صدر محمدو بوہاری نے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ ’’مجھے مدوگری میں ہونے والے اس بم دھماکے کی خبر سن کر افسوس ہوا۔ میں ہلاک ہونے والوں کے لواحقین اور بورنو کی حکومت سے تعزیت کرتا ہوں‘‘۔
سات برس سے جاری بغاوت کے دوران، شمال مشرقی نائجیریا کو بوکو حرام کے انتہاپسند گروپ کا گڑھ خیال کیا جاتا ہے، جہاں اب تک 20000 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔