نائیجیریا کے ایک مذہبی شدت پسند گروپ بوکو حرام نے ملک کے شمالی مشرقی گاؤں سے مغوی بنائی گئی 200 طالبات کے اغواء کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
ان لڑکیوں کو گزشتہ ماہ کے وسط میں چیبوک کے علاقے سے اغواء کیا گیا۔
اس سے قبل نائجیریا کے صدر گڈلک جوناتھن نے اعلیٰ سکیورٹی عہدیداروں کو حکم دیا ہے کہ وہ اغواء کی گئی 200 سے زائد اسکول کی طالبات کی بازیابی کے لیے ہر ممکن کوشش کریں۔
اتوار کو ٹی وی پر نشر ہونے والی اپنی تقریر میں جوناتھن گڈ لک نے وعدہ کیا کہ لڑکیاں جہاں کہیں بھی ہوں گی ہم ان کو بازیاب کروانے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔
صدر نے کہا کہ یہ نہایت ’تکلیف دہ' وقت ہے اور انھوں نے والدین، مقامی آبادی سمیت دوسرے لوگوں سے بھی تعاون کی درخواست کی ہے۔
200 سے زائد لڑکیوں کو ریاست بورنو کے چیبوک قصبے سے 15 اپریل کو اغواء کیا گیا تھا اور ان میں سے تقریباً 50 لڑکیاں جان بچا کر بھاگ نکلنے میں کامیاب ہو گئی تھیں۔
نائیجیریا میں سرگرم اسلامی شدت پسند تنظیم بوکو حرام، گزشتہ پانچ سال سے جاری پرتشدد کارروائیوں میں ہزاروں افراد کو ہلاک کر چکی ہے۔
مقامی حکام کا کہنا ہے کہ کچھ لڑکیوں کو کیمرون اور چاڈ منتقل کر دیا گیا ہے۔
ان لڑکیوں کو گزشتہ ماہ کے وسط میں چیبوک کے علاقے سے اغواء کیا گیا۔
اس سے قبل نائجیریا کے صدر گڈلک جوناتھن نے اعلیٰ سکیورٹی عہدیداروں کو حکم دیا ہے کہ وہ اغواء کی گئی 200 سے زائد اسکول کی طالبات کی بازیابی کے لیے ہر ممکن کوشش کریں۔
اتوار کو ٹی وی پر نشر ہونے والی اپنی تقریر میں جوناتھن گڈ لک نے وعدہ کیا کہ لڑکیاں جہاں کہیں بھی ہوں گی ہم ان کو بازیاب کروانے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔
صدر نے کہا کہ یہ نہایت ’تکلیف دہ' وقت ہے اور انھوں نے والدین، مقامی آبادی سمیت دوسرے لوگوں سے بھی تعاون کی درخواست کی ہے۔
200 سے زائد لڑکیوں کو ریاست بورنو کے چیبوک قصبے سے 15 اپریل کو اغواء کیا گیا تھا اور ان میں سے تقریباً 50 لڑکیاں جان بچا کر بھاگ نکلنے میں کامیاب ہو گئی تھیں۔
نائیجیریا میں سرگرم اسلامی شدت پسند تنظیم بوکو حرام، گزشتہ پانچ سال سے جاری پرتشدد کارروائیوں میں ہزاروں افراد کو ہلاک کر چکی ہے۔
مقامی حکام کا کہنا ہے کہ کچھ لڑکیوں کو کیمرون اور چاڈ منتقل کر دیا گیا ہے۔