نائیجیریا میں سکیورٹی ذرائع کے مطابق رواں ہفتے کے اوائل میں ملک کے شمال مشرق میں جنگجوؤں کے حملے میں چوالیس افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
خبررساں ادارے رائیٹرز کے مطابق یہ حملہ ریاست بورنو میں کیا گیا جو کہ شدت پسند تنظیم بوکو حرام کا مضبوط گڑھ سمجھا جانے والا علاقہ ہے۔
رائیٹرز کے مطابق یہ ہلاکتیں پیر کو ہوئیں لیکن اس کی تفصیلات اب منظر عام پر آ رہی ہیں کیوں کہ جس علاقے میں یہ حملہ کیا گیا وہ انتہائی دور افتادہ ہے جب کہ شدت پسند تنظیم بوکو حرام کی کارروائیوں کو روکنے کے لیے حکومت نے ٹیلی فون کا نظام کی منقطع کر رکھا ہے۔
بوکو حرام نائیجیریا میں اپنی پسند کے سخت اسلامی قوانین کا نفاذ چاہتی ہے اور یہ گروپ ملک میں عدم استحکام کے لیے سب سے بڑا خطرہ بنا ہوا ہے۔
خبررساں ادارے رائیٹرز کے مطابق مقامی انتظامیہ نے ہلاکتوں کی تعداد کی تصدیق کی ہے لیکن وزارت دفاع کے صدر دفتر نے رابطہ کرنے کے باوجود اس واقعہ سے متعلق کچھ نہیں بتایا۔
خبررساں ادارے رائیٹرز کے مطابق یہ حملہ ریاست بورنو میں کیا گیا جو کہ شدت پسند تنظیم بوکو حرام کا مضبوط گڑھ سمجھا جانے والا علاقہ ہے۔
رائیٹرز کے مطابق یہ ہلاکتیں پیر کو ہوئیں لیکن اس کی تفصیلات اب منظر عام پر آ رہی ہیں کیوں کہ جس علاقے میں یہ حملہ کیا گیا وہ انتہائی دور افتادہ ہے جب کہ شدت پسند تنظیم بوکو حرام کی کارروائیوں کو روکنے کے لیے حکومت نے ٹیلی فون کا نظام کی منقطع کر رکھا ہے۔
بوکو حرام نائیجیریا میں اپنی پسند کے سخت اسلامی قوانین کا نفاذ چاہتی ہے اور یہ گروپ ملک میں عدم استحکام کے لیے سب سے بڑا خطرہ بنا ہوا ہے۔
خبررساں ادارے رائیٹرز کے مطابق مقامی انتظامیہ نے ہلاکتوں کی تعداد کی تصدیق کی ہے لیکن وزارت دفاع کے صدر دفتر نے رابطہ کرنے کے باوجود اس واقعہ سے متعلق کچھ نہیں بتایا۔