امداد سے وابستہ عہدے داروں کا کہنا ہے کہ نائجیریا کے شہر دماتورو کے گِرد ونواح میں ہونے والے بم حملوں اور گولیاں چلنے کے واقعات کے بعد ملک کے شمال مشرق میں بھڑک اُٹھنے والے بلوے کے نتیجے میں کم از کم 65افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
ہتھیار بند افراد نے جمعے کی رات ریاستِ یوب کے ایک گاؤں پر دھاوا بول دیا اور پولیس تھانوں، ایک بینک اور متعدد گرجا گھروں پر حملے کیے۔ رات بھر گولیاں چلنے کی آوازیں سنائی دیتی رہیں اور یہ سلسلہ صبح تک جاری رہا۔
عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ مسلح افراد نے پوٹسکم نامی ایک قریبی گاؤں پر حملہ کیا جِس واقعے میں دو افراد ہلاک ہوئے۔
’بوکو حرم‘ نامی ایک اسلامی فرقے نے اِن حملوں کے ساتھ ساتھ اِس سے قبل دِن کے وقت قریبی شہر میدوگری میں ہونے والے متعدد بم حملوں کی بھی ذمےداری قبول کرلی ہے۔ گروپ کے ایک ترجمان نے خبردار کیا ہےکہ مزید حملے ہوں گے۔
سرکاری عہدے داروں نے اِن واقعات کے بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا۔
یہ حملے عید الاضحیٰ کے قربانی کے مذہبی تہوار سے دو روز قبل ہوئے ہیں۔
’بوکو حرم‘ شمالی نائجیریا میں ایک سخت گیر اسلامی ریاست قائم کرنا چاہتا ہے۔ گروپ 26اگست کو نائجیریا کے دارالحکومت ابوجہ میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرز پر ہونے والے حملوں کی ذمہ داری قبول کر چکا ہے۔