شمالی کوریا نے کہا ہے کہ اس نے اپنے راکٹ یونٹس کو لڑائی کے لیے انتہائی چوکنا کر دیا ہے اور اس اعلان کے ساتھ امریکہ کے فوجی اڈوں اور جنوبی کوریا کو نشانہ بنانے کی نئی دھمکی بھی دی گئی۔
شمالی کوریا کے سرکاری خبر رساں ادارے اور ریڈیو نے منگل کی سہ پہر ملک کی فوج کے سپریم کمانڈ کے حوالے سے یہ اعلان کیا کہ آرٹلری یونٹس بشمول وہ دستے جو راکٹوں سے لیس ہیں ’’لڑائی کی انتہائی چوکس‘‘ پوزیشن میں تیار ہو جائیں۔
سرکاری میڈیا پر اعلان کرنے والے نے بیان پڑھتے ہوئے کہا کہ یونٹس تمام امریکی اہداف کو نشانہ بنائیں گے۔
یہ بھی اعلان کیا گیا کہ جنوبی کوریا کو بھی نشانہ بنایا جائے گا ’’ہر چیز کو اُڑا کر راکھ بنا دیا جائے گا۔‘‘
جنوبی کوریا کی وزارت نیشنل ڈیفنس نے کہا ہے کہ پیانگ یانگ نے پہلی مرتبہ کھلے عام لڑائی کے لیے دستوں کو الرٹ یا چوکنا کیا ہے۔
یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا جب ایک روز قبل ہی جنوبی کوریا اور امریکہ نے فوجی تعاون کے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ جس کے تحت شمالی کوریا کی طرف سے جارحیت کی صورت میں جنوبی کوریا کے تحفظ کے لیے امریکی فوجیوں کو مزید کردار دیا گیا ہے۔
شمالی کوریا کے سرکاری خبر رساں ادارے اور ریڈیو نے منگل کی سہ پہر ملک کی فوج کے سپریم کمانڈ کے حوالے سے یہ اعلان کیا کہ آرٹلری یونٹس بشمول وہ دستے جو راکٹوں سے لیس ہیں ’’لڑائی کی انتہائی چوکس‘‘ پوزیشن میں تیار ہو جائیں۔
سرکاری میڈیا پر اعلان کرنے والے نے بیان پڑھتے ہوئے کہا کہ یونٹس تمام امریکی اہداف کو نشانہ بنائیں گے۔
یہ بھی اعلان کیا گیا کہ جنوبی کوریا کو بھی نشانہ بنایا جائے گا ’’ہر چیز کو اُڑا کر راکھ بنا دیا جائے گا۔‘‘
جنوبی کوریا کی وزارت نیشنل ڈیفنس نے کہا ہے کہ پیانگ یانگ نے پہلی مرتبہ کھلے عام لڑائی کے لیے دستوں کو الرٹ یا چوکنا کیا ہے۔
یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا جب ایک روز قبل ہی جنوبی کوریا اور امریکہ نے فوجی تعاون کے ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ جس کے تحت شمالی کوریا کی طرف سے جارحیت کی صورت میں جنوبی کوریا کے تحفظ کے لیے امریکی فوجیوں کو مزید کردار دیا گیا ہے۔