رسائی کے لنکس

شمالی کوریا: پلوٹونیئم ری ایکٹرنے دوبارہ کام شروع کردیا


فائل
فائل

ماہرین کا خیال ہے کہ شمالی کوریا کے پاس پہلے ہی سے اتنا پلوٹینیئم موجود ہے کہ وہ درجنوں بم بنا سکتا ہے

واشنگٹن میں قائم ایک تحقیقی گروپ کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ شمالی کوریا اپنے جوہری عزائم کو وسعت دینے کے عہد پر کارفرما ہے، اور عین ممکن ہے کہ اُس نے ایک ’پلوٹونیئم ری ایکٹر‘ کو دوبارہ چالو کر دیا ہے۔

’جانز ھاکپنز یونیورسٹی‘ میں قائم ’امریکی کوریائی انسٹی ٹیوٹ‘ نے یہ نتیجہ سیٹلائٹ سے حاصل ہونے والی تصاویر سے اخذ کیا ہے، جن میں شمالی کوریا کے ’یونگ بیون‘ کے مرکزی نیوکلیئر کمپلیکس کے ایک ری ایکٹر کے قریب واقع ایک عمارت سے سفید دھویں کے بادل اٹھتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔

سنہ 2007میں ’تخفیف اسلحہ کے بدلے امداد‘ کے ایک سمجھوتے کے تحت، اس ری ایکٹر کو بند کردیا گیا تھا۔

تاہم، اپریل میں شمالی کوریا نے انتباہ جاری کیا تھا کہ اپنی جوہری صلاحیتوں کو ’عددی تعداد اور معیار کے اعتبار سے‘ فروغ دینے کے لیے وہ یونگ بیون کی تنصیب پر کام دوبارہ جاری کرنے والا ہے۔


انسٹی ٹیوٹ کے تحقیق کار کہتے ہیں کہ سفید دھویں کی رنگت اور مقدار، جسے 31اگست کو تجارتی سیٹلائٹ سے اس عمارت کی تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس تنصیب کے کام کو دوبارہ چالو کیا گیا ہے۔

اس بات کی حتمی تصدیق کا کوئی ذریعہ موجود نہیں، اس لیے کہ اس پوشیدہ تنصیب تک باہر کی دنیا کے لیے رسائی ممکن نہیں۔

جنوبی کوریا کے اہل کاروں کا کہنا ہے کہ وہ ابھی اس بات کو جاننے کی کوشش کر رہے ہیں آیا اس ری ایکٹر پر کام شروع ہوگیا ہے۔


یہ پلوٹونیئیم ری ایکٹر ہر سال پلوٹینئیم کےتقریباً چھ کلوگرام پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ شمالی کوریا کے پاس پہلے ہی سے اتنا پلوٹینیئم موجود ہے کہ وہ درجنوں بم بنا سکتا ہے۔
XS
SM
MD
LG