پاناما کا کہنا ہے کہ اقوامِ متحدہ کے ماہرین کے مطابق پاناما کنال سے گزرنے والے شمالی کوریا کے مال بردار بحری جہاز سے قبضے میں لیا گیا کیوبا کا اسلحہ اقوامِ متحدہ کی تعزیرات کی خلاف ورزی تھا۔
پاناما کی حکومت نے بدھ کو یہ نتیجہ اقوامِ متحدہ کے ماہرین کی ابتدائی رپورٹ کی روشنی میں اخذ کیا۔ ان ماہرین نے گزشتہ ماہ روکے گئے جہاز کا تفصیلی معائنہ حال ہی میں مکمل کیا ہے۔
پاناما نے رپورٹ کا اجراء تو نہیں کیا، لیکن یہ کہا ہے کہ ’’بلا شبہ‘‘ بحری جہاز نے شمالی کوریا کو ہتھیاروں کی ترسیل پر عائد اقوامِ متحدہ کی پابندی کی خلاف ورزی کی۔
کیوبا کا کہنا ہے کہ وہ ’’پرانے‘‘ ہتھیار مرمت کے لیے پیانگ یانگ بھیج رہا تھا اور بعد ازاں انھیں ہوانا منتقل کیا جانا تھا۔
ان ہتھیاروں میں روسی ساخت کے دو مِگ 21 لڑاکا طیارے، ان ہی طیاروں کے 15 انجن اور نو طیارہ شکن میزائل شامل تھے۔
پاناما نے شمالی کوریا کے جہاز کو آبی گزر گاہ کے قریب اس شبہ میں روکا تھا کہ اس میں منشیات موجود ہیں۔ معائنے کے دوران شکر کی ہزاروں بوریوں کے نیچے چھپائے گئے ہتھیار ملے۔
جہاز پر موجود شمالی کوریا کے 35 ملاحوں پر پاناما کنال کے راستے ہتھیار منتقل کرنے کی کوشش کے الزام میں فردِ جرم عائد کی گئی، جب کہ اُنھیں پاناما میں امریکی فوج کے سابق اڈے پر زیرِ حراست رکھا گیا ہے۔
پاناما کا کہنا ہے کہ اقوامِ متحدہ کی رپورٹ سے ثابت ہو گیا ہے کہ بحری جہاز کو روکنا، ہتھیاروں کی برآمدگی اور ملاحوں کو حراست میں لینا درست اقدامات تھے۔
پاناما کی حکومت نے بدھ کو یہ نتیجہ اقوامِ متحدہ کے ماہرین کی ابتدائی رپورٹ کی روشنی میں اخذ کیا۔ ان ماہرین نے گزشتہ ماہ روکے گئے جہاز کا تفصیلی معائنہ حال ہی میں مکمل کیا ہے۔
پاناما نے رپورٹ کا اجراء تو نہیں کیا، لیکن یہ کہا ہے کہ ’’بلا شبہ‘‘ بحری جہاز نے شمالی کوریا کو ہتھیاروں کی ترسیل پر عائد اقوامِ متحدہ کی پابندی کی خلاف ورزی کی۔
کیوبا کا کہنا ہے کہ وہ ’’پرانے‘‘ ہتھیار مرمت کے لیے پیانگ یانگ بھیج رہا تھا اور بعد ازاں انھیں ہوانا منتقل کیا جانا تھا۔
ان ہتھیاروں میں روسی ساخت کے دو مِگ 21 لڑاکا طیارے، ان ہی طیاروں کے 15 انجن اور نو طیارہ شکن میزائل شامل تھے۔
پاناما نے شمالی کوریا کے جہاز کو آبی گزر گاہ کے قریب اس شبہ میں روکا تھا کہ اس میں منشیات موجود ہیں۔ معائنے کے دوران شکر کی ہزاروں بوریوں کے نیچے چھپائے گئے ہتھیار ملے۔
جہاز پر موجود شمالی کوریا کے 35 ملاحوں پر پاناما کنال کے راستے ہتھیار منتقل کرنے کی کوشش کے الزام میں فردِ جرم عائد کی گئی، جب کہ اُنھیں پاناما میں امریکی فوج کے سابق اڈے پر زیرِ حراست رکھا گیا ہے۔
پاناما کا کہنا ہے کہ اقوامِ متحدہ کی رپورٹ سے ثابت ہو گیا ہے کہ بحری جہاز کو روکنا، ہتھیاروں کی برآمدگی اور ملاحوں کو حراست میں لینا درست اقدامات تھے۔