پیانگ یانگ نے ایک کورین نژاد امریکی شہری کو مبینہ تخریب کاری کے جرم میں 10 سال قید بامشقت کی سزاد دی ہے۔
شمالی کوریا کی ایک عدالت نے امریکی شہری کم ڈانگ چل کو یہ سزا جمعہ کو سنائی ہے۔
کم نے گزشتہ ماہ شمالی کوریا کی فوج کی حساس معلومات چرانے کا اعتراف کیا تھا اور انہوں نے اس وقت رحم کی بھی درخواست کی تھی جب انہیں مارچ ہی میں ذرائع ابلاغ کے سامنے پیش کیا گیا تھا۔
کم ڈانگ چل کو میڈیا میں پیش کیے جانے سے ایک ہفتہ قبل ہی ایک امریکی طالب علم اوٹو وارمبیئر کو ایک پروپیگنڈا بینر چوری کرنے کے جرم میں 15 سال قید بامشقت سزا سنائی گئی تھی۔
کم اور وارمبیئر نے اپنے اوپر عائد الزامات کا اعتراف کیا تھا تاہم مبصرین کے خیال میں ان دونوں نے ایسا ممکنہ دباؤ کی وجہ سے کیا ہوگا۔
شمالی کوریا میں امریکہ سمیت دیگر ملکوں کے شہریوں کو اکثر "من گھڑت" الزامات کے تحت گرفتار کر لیا جاتا ہے اور بعد ازاں انہیں ذرائع ابلاغ کے سامنے پیش کیا جاتا ہے جہاں وہ پہلے سے لکھا ہوا بیان پڑھتے ہوئے شمالی کوریا کی ریاست کے خلاف جرم کا اعتراف کر لیتے ہیں۔
کم اور وارمبیئر کو یہ سزائیں ایک ایسے وقت سنائی گئی ہیں جب شمالی کوریا کی طرف سے کیے جانے والے جوہری ہتھیاروں اور میزائلوں کے تجربات کی وجہ سے دونوں کوریائی ممالک میں تناؤ بڑھ گیا ہے جب کہ اس دوران امریکہ اور کوریا نے اپنی معمول کی سالانہ مشقوں کا بھی انعقاد کیا ہے۔