شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے اپنی افواج کو لڑائی کے لیے چوکنا رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ "کسی پیشگی نوٹس کے بغیر" جنگ شروع ہو سکتی ہے۔
ملک کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے بدھ کے روز خبر دی کہ مسٹر کم نے یہ بیان ایک روز قبل ایک لڑاکا یونٹ کے دورے کے موقع پر دیا۔
یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب شمالی کوریا کے پڑوسی ممالک اس ملک میں ایک سینیئر ترین رہنماء کو سزائے موت دیے جانے کے بعد پیدا ہونے والی بدلتی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
منگل کو جنوبی کوریا کی صدر پارک گیون ہئی نے بھی اپنے ہاں اگلے مورچوں کا دورہ کیا اور فوجوں کو بتایا کہ سیول کسی بھی اشتعال انگیزی کا "بے رحمانہ طریقے" سے جواب دے گا۔
دونوں ہمسایہ ممالک ایک معاہدے کے تحت 1953ء کی کوریائی جنگ کے خاتمے کے باجود تکنیکی اعتبار سے حالت جنگ میں ہیں۔
رواں ماہ کم جونگ اُن کے پھوپھا اور ان کے استاد تصور کیے جانے والے جانگ سونگ تھائیک کو ریاست کے خلاف سازش اور حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کے الزام میں سزائے موت دی گئی تھی۔ اس واقعے کے تناظر میں یہ خدشات بھی ظاہر کیے جارہے ہیں کہ پیانگ یانگ چوتھا ایٹمی تجربہ یا دور مار میزائل کا تجربہ کرکے مغرب کے ساتھ کشیدگی میں اضافہ کرنے کی کوشش کرے گا۔
شمالی کوریا نے 2006ء، 2009ء اور رواں برس کے اوائل میں ایٹمی تجربات کیے جو کہ اقوام متحدہ کی طرف سے اس ضمن میں عائد پابندیوں کی صریحاً خلاف ورزی تھے۔
ملک کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے بدھ کے روز خبر دی کہ مسٹر کم نے یہ بیان ایک روز قبل ایک لڑاکا یونٹ کے دورے کے موقع پر دیا۔
یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب شمالی کوریا کے پڑوسی ممالک اس ملک میں ایک سینیئر ترین رہنماء کو سزائے موت دیے جانے کے بعد پیدا ہونے والی بدلتی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
منگل کو جنوبی کوریا کی صدر پارک گیون ہئی نے بھی اپنے ہاں اگلے مورچوں کا دورہ کیا اور فوجوں کو بتایا کہ سیول کسی بھی اشتعال انگیزی کا "بے رحمانہ طریقے" سے جواب دے گا۔
دونوں ہمسایہ ممالک ایک معاہدے کے تحت 1953ء کی کوریائی جنگ کے خاتمے کے باجود تکنیکی اعتبار سے حالت جنگ میں ہیں۔
رواں ماہ کم جونگ اُن کے پھوپھا اور ان کے استاد تصور کیے جانے والے جانگ سونگ تھائیک کو ریاست کے خلاف سازش اور حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کے الزام میں سزائے موت دی گئی تھی۔ اس واقعے کے تناظر میں یہ خدشات بھی ظاہر کیے جارہے ہیں کہ پیانگ یانگ چوتھا ایٹمی تجربہ یا دور مار میزائل کا تجربہ کرکے مغرب کے ساتھ کشیدگی میں اضافہ کرنے کی کوشش کرے گا۔
شمالی کوریا نے 2006ء، 2009ء اور رواں برس کے اوائل میں ایٹمی تجربات کیے جو کہ اقوام متحدہ کی طرف سے اس ضمن میں عائد پابندیوں کی صریحاً خلاف ورزی تھے۔