جنوبی کوریا کے حکام کے مطابق شمالی کوریا کی طرف سے منگل کو کیا جانے والا میزائل تجربہ بظاہر ناکام ہو گیا ہے۔
جنوب کی وزارت دفاع کے ایک ترجمان کا کہنا تھا کہ "ہم صورتحال کا بہت غور سے جائزہ لے رہے ہیں اور اپنی دفاعی پوزیشن کو برقرار رکھے ہوئے ہیں۔"
جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ یہ میزائل مشرقی ساحلی شہر وونسان کے قریب سے چھوڑا گیا تھا۔
قبل ازیں جاپان کے ریڈیو "این ایچ کے" نے خبر دی تھی کہ حکومت نے ممکنہ میزائل تجربے کے تناظر میں اپنی فوج کو چوکس کر دیا تھا۔ جاپان نے اپنے بحریہ کے ایک جنگی جہاز کو بھی حکم دیا تھا کہ اس کی حدود میں آنے والے کسی بھی میزائل کو مار گرایا جائے۔
حکام نے میزائل کی نوعیت کے بارے میں تو نہیں بتایا لیکن اطلاعات کے مطابق کہ درمیانے فاصلے تک مار کرنے والا موسوڈان میزائل ہو سکتا ہے۔ ایسے ہی میزائل کا اپریل میں تین بار کیا جانے والا تجربہ بھی ناکام رہا تھا۔
اطلاعات کے مطابق اس نوعیت کا میزائل اگر کامیابی سے داغا جائے تو یہ تین سے چار ہزار کلومیٹر فاصلے تک مار کر سکتا ہے جس کا مطلب ہے کہ اس کی پہنچ جاپان، چین اور گوام تک ہے۔
موسوڈان آبدوز سے بیلسٹک میزائل داغے جانے والی پرانی سوویت ٹیکنالوجی پر مبنی ہے جسے شمالی کوریا نے زمین سے داغنے کے لیے تبدیل کیا ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے شمالی کوریا کو جوہری اور بیلسٹک میزائل ٹیکنالوجی میں پیش رفت سے منع کر رکھا ہے۔ اس ملک کے اہم اتحادی چین نے بھی پیانگ یانگ پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے جوہری پروگرام سے متعلق بین الاقوامی مذاکرات کی طرف واپس آئے۔