قبائلی علاقہ شمالی وزیرستان کے دورافتادہ تحصیل دتہ خیل کے گاؤں شہباز خیل میں سیکیورٹی فورسزکے اہل کاروں پر بم حملہ میں دو اہل کار ہلاک جبکہ تین زخمی ہوئے ہیں۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے ایک بیان میں اس بم حملے کی تصدیق کی ہے اور بتایا ہے کہ سیکیورٹی فورسز کو دیسی ساختہ ریموٹ کنٹرول بم سے نشانہ بنایا گیا ہے۔
بم حملے کے فوراً بعد قریبی علاقوں سے سیکیورٹی فورسز کے اہل کار موقع پر پہنچ گئے جنہوں نے زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کر دیا۔ بعد میں تینوں زخمیوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے پشاور کے ایک فوجی اسپتال پہنچا دیا گیا۔
بم حملے کے بعد علاقے میں سیکیورٹی فورسز کے اہل کاروں نے سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
ابھی تک کسی فرد یا گروہ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی، تاہم سول انتظامی عہدے داروں نے اسے دہشت گردی کا واقعہ قرار دیا ہے۔
اایک اور واقعہ میں شمالی وزیرستان کے مرکزی قصبے میران شاہ کے ایک اور گاؤں شہزاد کوٹ میں ایک چرواہا بارودی سرنگ پھٹنے سے شديد زخمی ہو گیاجو اب میران شاہ کے اسپتال میں زیر علاج ہے۔