جمعے کے روز ناروے کے خوفناک بم دھماکوں او رفائرنگ کے شبے میں پکڑے جانے والے شخص نے حالیہ دنوں میں چھ ٹن کیمیاوی کھاد خریدی تھی جو بعض اوقات بم بنانے میں بھی استعمال کی جاتی ہے۔
ہفتے کے روز ایک کوآپریٹو فارم کے ذرائع نے بتایا کہ انہوں نے خونی حملوں کے شبے میں گرفتار شخص کو مئی میں کیمیائی کھاد فروخت کی تھی۔
بم دھماکوں اور فائرنگ کے نتیجے میں کم ازکم 92 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔اوسلو میں حکومت کے ہیڈکوارٹرز پر ہونے والے بم دھماکے میں سات افراد مارے گئے تھے اور اس کے بعد ایک جزیرے میں نوجوانوں پر فائرنگ میں کم ازکم مزید85 افراد ہلاک ہوگئے۔
پولیس کا کہناہے کہ مشتبہ شخص اینڈرز بیرنگ بریویک کی عمر 32 سال ہے۔ وہ ایک بنیاد پرست عیسائی ہے اور سیاسی طورپر دائیں بازو کی جانب جھکاؤ رکھتا ہے۔
پولیس نے یہ بھی بتایا کہ کہ وہ انٹرنیٹ پر مسلمانوں کے خلاف اپنے جذبات کا اظہار کرتا رہاہے اور اپنے نیوز میڈیا اکاؤنٹ کے مطابق وہ ناروے میں ثفافتی رنگا رنگی کے خلاف ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر درج اپنے واحد پیغام میں حال ہی میں اس نے برطانوی فلسفی جان اسٹوراٹ مل کا یہ قول شائع کیا تھا کہ یقین رکھنے والے ایک شخص کی قوت محض دلچسپی رکھنے والے ایک لاکھ افراد سے زیادہ ہوتی ہے۔
بریوک نے بریوک جیو فارم کے نام سے ایک نامیاتی فارم قائم کررکھاتھا ، جس میں وہ سبزیاں اور تربوز وغیرہ کاشت کرتاتھا۔ کوآپریٹو سٹور کا کہناہےکہ وہ جتنی کیمیائی کھاد خریدتا تھا وہ اس کے زرعی فارم کے جحم سے مناسبت رکھتی تھی ، لیکن جب انہیں معلوم ہوا کہ اس پر بم بنانے کا شبہ کیا گیاہے تو انہوں نے حکام کو کھاد کی خرید سے متعلق آگاہ کیا۔
ناروے کے میڈیا کا کہناہے کہ حکومتی دفاتر کے باہر پھٹنے والا بم کیمیائی کھاد سے بنایا گیاتھا۔
پولیس کا کہناہےکہ بریوک ان سے تحقیقات میں تعاون کررہاہے۔ پولیس کے ایک عہدے دار نے کہاہے کہ مشتبہ شخص نے یہ واضح کیا ہے کہ وہ اپنے بارے میں سب کچھ وضاحت سے بتانا چاہتا ہے۔
ناروے کے میڈیا کے مطابق بریوک نے فیس بک کے اپنے صفحے پر لکھا ہے کہ اسے کمپیوٹر پر گیمز کھیلنا پسند ہے اور اس کی پسند کی ویڈیو گیمز میں ورلڈ آف وار کرافٹ اور ماڈرن وار فیئر ٹو شامل ہیں۔