پاکستان کے جوہری بجلی گھر ’کراچی نیوکلیئر پاور پلانٹ (KANUPP)‘ کے ری ایکٹر سے منسلک پائپ سے ’’ہیوی واٹر‘‘ یا ہائی ڈروجن کی زیادہ مقدار والے ثقیل پانی کے رساؤ کی وجہ سے بدھ کی شب ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا گیا جو سات گھنٹے تک نافذ رہی۔
ادارے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس واقع کے دوران کسی طرح کی تابکاری پھیلنے کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔ اُنھوں نے بتایا کہ جوہری بجلی گھر 5 اکتوبر سے بند تھا اور مرمت کے دوران پائپ لیک ہو گیا۔
ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں قائم نیوکلئیر پاور پلانٹ میں تجارتی آپریشنز کا آغاز 1972ء میں ہوا تھا اور اس سے 137 میگاواٹ بجلی حاصل ہوتی ہے۔
جوہری توانائی کے اس پلانٹ کو 30 سال کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا اور یہ مدت 2002ء میں مکمل ہو چکی ہے لیکن ادارے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ مرمت کے بعد اب یہ پلانٹ اپنی موجودہ ہیت میں 2015ء تک بجلی کی پیداوار جاری رکھ سکتا ہے۔
پاکستان میں دو دیگر جوہری بجلی گھر چشمہ کے مقام پر قائم ہیں جنھیں چین کے تعاون سے تیار کیا گیا ہے۔