پاکستان میں فلم انڈسٹری دیگر ملکوں کے مقابلے میں بہت زیادہ مستحکم نہیں، لیکن اس کے باوجود گذشتہ کچھ برسوں سے ہالی وڈ اور بالی وڈ کی میگا ہٹس فلموں کی پاکستانی سینما گھروں میں نمائش اور بڑی تعداد میں فلمی شائقین کے سینما گھروں کارخ کرنے کی وجہ سے سینما کا کلچر مکمل طور پرتبدیل ہوگیا ہے۔
پاکستانی سینما کے زوال کے بعد، گذشتہ عشروں میں سینما گھروں کو توڑ کر شاپنگ مالز بنائے گئے۔ لیکن، اب ایک بار پھر یہ ’ٹرینڈ‘ تبدیل ہوگیا ہے اورجدید سہولتوں سے آراستہ انٹرنیشنل معیار کے سینماگھرتعمیر کئے جارہے ہیں۔ سنے پلیکس، ملٹی پلیکس، یونی پلیکس اور ان میں استعمال ہونے والی ٹو ڈی، تھری ڈی، فائیو ڈی اور اسی قسم کی نہایت جدید ٹیکنالوجی نے پاکستانی معاشرے میں نئے سنیما کلچر کو جنم دیا ہے۔
سنیما کلچر کو مزید فروغ دینے کے لئے کراچی میں نئے نئے سنیماگھر شروع ہورہے ہیں۔
حالیہ تین برسوں میں اس رجحان میں بڑی تیزی آئی ہے۔ اس تیزی میں کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 8میں بننے والا ”نیو پلیکس“ سنیما کمپلیکس سب پر بازی لے گیا ہے ۔ فلم انڈسٹری سے جڑے لوگوں کا کہنا ہے کہ ”نیو پلیکس“ کے افتتاح سے پاکستانی سینما کی ایک نئی تاریخ رقم ہوئی ہے۔
پاکستان کی سب سے بڑی سلور اسکرین
تھری ڈی اور ڈولبی ساوٴنڈ سسٹم کی جدید ترین سہولتوں سے مزین ”نیو پلیکس “میں پانچ تھیڑز ہیں جن میں بیک وقت 1100سے زائد لوگ فلم سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔ پہلی بار سینما میں معذورافراد کے لئے خصوصی سیٹوں کا انتظام بھی کیا گیا ہے۔
کیٹلسٹ پی آر اینڈ مارکیٹنگ فرم نے وائس آف امریکہ کو بتایا ”روایتی ملٹی پلکسز کے برعکس ”نیو پلیکس“ کسی شاپنگ مال کا حصہ نہیں بلکہ ایک الگ عمارت میں بنایا گیا ہے جس میں تھیڑز کے علاوہ فوڈ کورٹس کی سہولت بھی موجود ہے۔تمام تھیڑز کے پروجیکشن سسٹم ڈیجیٹل اور تھری ڈی کو سپورٹ کرتے ہیں۔” نیو پلیکس “میں لگائی گئی 50سے 60فٹ کی سلوراسکرین پاکستان کی پہلی اورواحد ون پیس اسکرین ہے۔“
یہ میگا پروجیکٹ گورنمنٹ کنٹریکٹرز اور انفرااسٹرکچر کنسلٹنٹس طارق اینڈ جمیل بیگ کی سوچ کا نتیجہ ہے ۔ علی دیوان اور میوزک پروڈیوسر اور انسٹالیشن کنسلٹنٹ فیصل رفیع پچھلے ڈیڑھ سال سے بطور کنسلٹنٹ اس پروجیکٹ پر کام کررہے تھے۔فیصل رفیع کے مطابق تھیٹرز میں نصب اسکرینز پاکستان کی سب سے بڑی اسکرینز ہیں۔
”نیوپلیکس“میں سینما انسٹالیشنز کے لئے ایشیاء کی سب سے بڑی سینما انٹی گریشن کمپنی ’یوجینیٹک‘ کی خدمات حاصل کی گئیں۔ دنیا کی سب سے بڑی ڈیجیٹل امیجنگ فرم ’کرسٹی ڈیجیٹل ‘اور پولینڈ، ملائیشیا، کوریا اور اٹلی کے ماہرین نے ’نیو پلیکس‘ کو حقیقت کا روپ دینے کے لئے پاکستانی ماہرین کے ساتھ مل کر کام کیا۔
اپنے پروجیکٹ کی کامیاب تکمیل پر خوش اور پرجوش فیصل رفیع کاکہنا ہے کہ اصل کامیابی یہ ہے کہ ہم پاکستان کے پہلے کرسٹی ڈیجیٹل سینما ملک کو دینے میں کامیاب ہوئے۔ یہ مارکیٹ میں دستیاب سب سے بہترین ڈیجیٹل پروجیکشن ہے۔
نیو پلیکس کو لے کر علی دیوان بھی کچھ کم جذباتی نہیں۔ علی کے مطابق سینما کی سیٹوں سے لے کر اسکرین کو دیکھنے کے زاویوں تک ہر ہر چیز کی ڈئزائنگ اور پلاننگ پہلی اینٹ رکھنے سے بھی پہلے کر لی گئی تھی۔
’نیوپلیکس‘کی اپنی کارپارکنگ سے غیر معمولی آڈیو ویژل تک ،’نیو پلیکس ‘آنے والے ایک نئے اور منفرد تجربے سے دوچار ہوں گے جو یقینا یادگار ہوگا۔
ملٹی پلیکس سنیما کلچر کا شاندار آغاز
’نیو پلیکس‘ کراچی میں ملٹی پلیکس سنیما کلچر کا شاندار آغاز ہے۔ یہ ’ڈیجیٹل فورکے تھری ڈی ان 7.1سرآوٴنڈ ٹیکنالوجی‘ سے آراستہ ہے۔ یہ ملک کااب تک تعمیر ہونے والا سب سے بڑا سنیما کمپلیکس ہے جس میں پانچ سنیما ہاوٴسز ہیں۔
نیو پلیکس ڈیفنس میں کریک وسٹا کے عین مقابل ہے۔ اپنی نوعیت کے پہلے اس سنے پلیکس کا نقشہ کینیڈا کی ایک بڑی فرم’ میسبر اینڈ اسمتھ ‘نے تیار کیا ہے جبکہ یوجینٹیک کارپوریشن ایشیاء کی سرفہرست فرموں میں سے ایک ہے۔کمپلیکس میں تھری ڈی ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ بہترین ساوٴنڈ سسٹم بھی نصب ہے ۔ تھیٹر کے تمام فنکشنز ڈیجیٹل طریقے سے کنٹرول ہوتے ہیں۔
نیو پلیکس سنیما کی افتتاحی تقریب کو ”کیٹلسٹ پی آر اینڈ مارکیٹنگ “نے انجام دیا۔
تقریب میں پاکستان فلم اینڈ میوزک انڈسٹری کی نامور شخصیات کے علاوہ سیاسی رہنماوٴں نے بھی حصہ لیا جن میں بہروز سبزواری، شہروز سبزواری، سائرہ یوسف، نائلہ ملک اور متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما وسیم اختر شامل تھے۔
پاکستانی سینما کے زوال کے بعد، گذشتہ عشروں میں سینما گھروں کو توڑ کر شاپنگ مالز بنائے گئے۔ لیکن، اب ایک بار پھر یہ ’ٹرینڈ‘ تبدیل ہوگیا ہے اورجدید سہولتوں سے آراستہ انٹرنیشنل معیار کے سینماگھرتعمیر کئے جارہے ہیں۔ سنے پلیکس، ملٹی پلیکس، یونی پلیکس اور ان میں استعمال ہونے والی ٹو ڈی، تھری ڈی، فائیو ڈی اور اسی قسم کی نہایت جدید ٹیکنالوجی نے پاکستانی معاشرے میں نئے سنیما کلچر کو جنم دیا ہے۔
سنیما کلچر کو مزید فروغ دینے کے لئے کراچی میں نئے نئے سنیماگھر شروع ہورہے ہیں۔
حالیہ تین برسوں میں اس رجحان میں بڑی تیزی آئی ہے۔ اس تیزی میں کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 8میں بننے والا ”نیو پلیکس“ سنیما کمپلیکس سب پر بازی لے گیا ہے ۔ فلم انڈسٹری سے جڑے لوگوں کا کہنا ہے کہ ”نیو پلیکس“ کے افتتاح سے پاکستانی سینما کی ایک نئی تاریخ رقم ہوئی ہے۔
پاکستان کی سب سے بڑی سلور اسکرین
تھری ڈی اور ڈولبی ساوٴنڈ سسٹم کی جدید ترین سہولتوں سے مزین ”نیو پلیکس “میں پانچ تھیڑز ہیں جن میں بیک وقت 1100سے زائد لوگ فلم سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔ پہلی بار سینما میں معذورافراد کے لئے خصوصی سیٹوں کا انتظام بھی کیا گیا ہے۔
کیٹلسٹ پی آر اینڈ مارکیٹنگ فرم نے وائس آف امریکہ کو بتایا ”روایتی ملٹی پلکسز کے برعکس ”نیو پلیکس“ کسی شاپنگ مال کا حصہ نہیں بلکہ ایک الگ عمارت میں بنایا گیا ہے جس میں تھیڑز کے علاوہ فوڈ کورٹس کی سہولت بھی موجود ہے۔تمام تھیڑز کے پروجیکشن سسٹم ڈیجیٹل اور تھری ڈی کو سپورٹ کرتے ہیں۔” نیو پلیکس “میں لگائی گئی 50سے 60فٹ کی سلوراسکرین پاکستان کی پہلی اورواحد ون پیس اسکرین ہے۔“
یہ میگا پروجیکٹ گورنمنٹ کنٹریکٹرز اور انفرااسٹرکچر کنسلٹنٹس طارق اینڈ جمیل بیگ کی سوچ کا نتیجہ ہے ۔ علی دیوان اور میوزک پروڈیوسر اور انسٹالیشن کنسلٹنٹ فیصل رفیع پچھلے ڈیڑھ سال سے بطور کنسلٹنٹ اس پروجیکٹ پر کام کررہے تھے۔فیصل رفیع کے مطابق تھیٹرز میں نصب اسکرینز پاکستان کی سب سے بڑی اسکرینز ہیں۔
”نیوپلیکس“میں سینما انسٹالیشنز کے لئے ایشیاء کی سب سے بڑی سینما انٹی گریشن کمپنی ’یوجینیٹک‘ کی خدمات حاصل کی گئیں۔ دنیا کی سب سے بڑی ڈیجیٹل امیجنگ فرم ’کرسٹی ڈیجیٹل ‘اور پولینڈ، ملائیشیا، کوریا اور اٹلی کے ماہرین نے ’نیو پلیکس‘ کو حقیقت کا روپ دینے کے لئے پاکستانی ماہرین کے ساتھ مل کر کام کیا۔
اپنے پروجیکٹ کی کامیاب تکمیل پر خوش اور پرجوش فیصل رفیع کاکہنا ہے کہ اصل کامیابی یہ ہے کہ ہم پاکستان کے پہلے کرسٹی ڈیجیٹل سینما ملک کو دینے میں کامیاب ہوئے۔ یہ مارکیٹ میں دستیاب سب سے بہترین ڈیجیٹل پروجیکشن ہے۔
نیو پلیکس کو لے کر علی دیوان بھی کچھ کم جذباتی نہیں۔ علی کے مطابق سینما کی سیٹوں سے لے کر اسکرین کو دیکھنے کے زاویوں تک ہر ہر چیز کی ڈئزائنگ اور پلاننگ پہلی اینٹ رکھنے سے بھی پہلے کر لی گئی تھی۔
’نیوپلیکس‘کی اپنی کارپارکنگ سے غیر معمولی آڈیو ویژل تک ،’نیو پلیکس ‘آنے والے ایک نئے اور منفرد تجربے سے دوچار ہوں گے جو یقینا یادگار ہوگا۔
ملٹی پلیکس سنیما کلچر کا شاندار آغاز
’نیو پلیکس‘ کراچی میں ملٹی پلیکس سنیما کلچر کا شاندار آغاز ہے۔ یہ ’ڈیجیٹل فورکے تھری ڈی ان 7.1سرآوٴنڈ ٹیکنالوجی‘ سے آراستہ ہے۔ یہ ملک کااب تک تعمیر ہونے والا سب سے بڑا سنیما کمپلیکس ہے جس میں پانچ سنیما ہاوٴسز ہیں۔
نیو پلیکس ڈیفنس میں کریک وسٹا کے عین مقابل ہے۔ اپنی نوعیت کے پہلے اس سنے پلیکس کا نقشہ کینیڈا کی ایک بڑی فرم’ میسبر اینڈ اسمتھ ‘نے تیار کیا ہے جبکہ یوجینٹیک کارپوریشن ایشیاء کی سرفہرست فرموں میں سے ایک ہے۔کمپلیکس میں تھری ڈی ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ بہترین ساوٴنڈ سسٹم بھی نصب ہے ۔ تھیٹر کے تمام فنکشنز ڈیجیٹل طریقے سے کنٹرول ہوتے ہیں۔
نیو پلیکس سنیما کی افتتاحی تقریب کو ”کیٹلسٹ پی آر اینڈ مارکیٹنگ “نے انجام دیا۔
تقریب میں پاکستان فلم اینڈ میوزک انڈسٹری کی نامور شخصیات کے علاوہ سیاسی رہنماوٴں نے بھی حصہ لیا جن میں بہروز سبزواری، شہروز سبزواری، سائرہ یوسف، نائلہ ملک اور متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما وسیم اختر شامل تھے۔