رسائی کے لنکس

نیو یارک: تاریخی ’بروکلین برج‘ 1883ء میں تعمیر ہوئی


رات کے وقت کا نظارہ
رات کے وقت کا نظارہ

اُس وقت تعمیر ہونے والا یہ دنیا کا سب سے بڑا ’سسپینشن برج‘ تھا۔ یہ محفوظ ترین پُل ہے، جو روبلنگ کی ٹیکنالوجی کا کارنامہ ہے۔ پُل کے ساتھ سڑک کے دونوں کناروں کے ساتھ ’ویب ٹرس‘ تکنیک نے اسے شاہکار بنایا، جس سے تعمیر کو معیاری درجے کی پختگی میسر آئی

چوبیس مئی، 1883ء کو ’بروکلین برج‘ کا افتتاح ہوا، جس کے بعد تاریخ میں پہلی بار نیویارک کے پانچ میں سے دو ’بوروز‘، مین ہٹن اور بروکلین، ایک دوسرے سے مل گئے۔

نیو یارک کی ’ایسٹ رور‘ پر اسٹیل سے بنی ہوئی اِس معیاری ’سسپینشن برج‘ کی لمبائی 486.3 میٹر (1575 فٹ) ہے، جس میں جرمن ڈزائینر، جان روبلنگ نے کلیدی کردار ادا کیا۔

اُس وقت تعمیر ہونے والا یہ دنیا کا سب سے بڑا ’سسپینشن برج‘ تھا۔ یہ محفوظ ترین پُل ہے، جو روبلنگ کی ٹیکنالوجی کا کارنامہ ہے۔ پُل کے ساتھ سڑک کے دونوں کناروں کے ساتھ ’ویب ٹرس‘ تکنیک نے اسے شاہکار بنایا، جس سے تعمیر کو معیاری درجے کی پختگی میسر آئی۔

سنہ 1869 میں پُل کی تعمیر مکمل ہونے سے کچھ ہی پہلے، روبلنگ اُس وقت شدید زخمی ہوئے جب ایک کشتی اُن کے پیر کے اوپر آگئی، جب وہ ’ایسٹ رور‘ پار کمپاس پر چند حتمی اعداد درج کرنے میں مشغول تھے۔

تین ہفتے بعد، تشنج کی بیماری سے اُن کا انتقال ہوا۔

اِس مشہور پُل کی تعمیر کے دوران کُل 27 افراد ہلاک ہوئے، جن میں روبلنگ بھی شامل تھا۔

اس پُل کی تعمیر میں 14 برس لگے۔ ماضی قریب میں اس کی تعمیر نو کا کام کیا گیا، جس کے بعد یہ پیدل چلنے والوں کے لیے مزید سہل بن گیا۔

سنہ 1964 میں اِسے تاریخی قومی یادگار کا درجہ دیا گیا، اور 1972ء میں اِسے قومی تاریخ کی سول انجنیئرنگ کا امتیازی نشان قرار دیا گیا۔

XS
SM
MD
LG