امریکی صدر براک اوباما کیوبا جانے والے ہیں۔ اپنے ہفتہ وار خطاب میں، صدر نے کہا ہے کہ وہ اور اُن کی بیگم، مشیل اگلے ماہ ہوانا جائیں گے۔
تقریباً 90 برس کے دوران، اوباما کیوبا کا دورہ کرنے والے پہلے امریکی صدر ہوں گے۔ اُنھوں نے کہا ہے کہ وہ کیوبا کے صدر فائدل کاسترو سے ملاقات کریں گے، جس دوران دونوں ملکوں کے درمیان ’’تعلقات بحال کرنے کے معاملے پر گفتگو جاری رکھنے‘‘ پر بات چیت ہوگی۔
تاہم، صدر نے کہا ہے کہ ’’حکومتِ کیوبا کے ساتھ واضح اختلافات پر کھل کر بات ہوگی، جن میں جمہوریت اور انسانی حقوق شامل ہیں‘‘۔
دونوں سربراہان کی بات چیت میں، جو موضوع زیرِ بحث آئیں گے، اُن میں، اوباما کے مطابق، تجارت کو سہل بنانا، کیوبا کے عوام کی انٹرنیٹ تک رسائی کو آسان کرنا اور اپنے کاروبار شروع کرنا شامل ہے۔
اوباما نے کہا کہ ’’اِس تاریخی دورے سے یہ موقع میسر آئے گا کہ ایک برس قبل ہمارے تعلقات میں نئے باب کے آغاز کا میرا فیصلہ کیوبا کے عوام کے حق میں بہتر ہے‘‘۔
امریکی رہنما کیوبا کے متمدن معاشرے کے افراد کے ساتھ ملنے کا ادارہ رکھتے ہیں، جنھیں اُنھوں نے ’’باہمت مرد و زن‘‘ قرار دیا، جو بقول اُن کے، ‘‘کیوبا کے عوام کی امنگوں کی آواز کے ترجمان ہیں‘‘۔
اوباما نے کہا ہے کہ وہ ’’کیوبا کے عوام سے براہِ راست خطاب کریں گے، جس میں اپنے مشترکہ اقدار کے بارے میں، اور روشن مستقبل کے حصول کی امیدوں پر بات ہوگی، اور یہ کہ اپنے پارٹنرز کے ساتھ کس طرح کام کیا جاسکتا ہے‘‘۔