رسائی کے لنکس

بھارت اپنی مسلمان آبادی کی فلاح کے لیے اقدامات کرے: براک اوباما


اوباما جمعے کو نئی دہلی میں ہونے والی کانفرنس کے دوران انہماک سے سوال سن رہے ہیں
اوباما جمعے کو نئی دہلی میں ہونے والی کانفرنس کے دوران انہماک سے سوال سن رہے ہیں

اوباما نے کہا کہ وہ مودی کو پسند کرتے ہیں لیکن ڈاکٹر سنگھ کے بھی بڑے مداح ہیں۔ بقول اوباما یہ دونوں رہنما ان کے دوست ہیں۔

امریکہ کے سابق صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ بھارت کو چاہیے کہ وہ اپنی بڑی مسلم آبادی کے فروغ کے لیے جو ان کے بقول خود کو ہندوستانی سمجھتی ہے، اقدامات کرے اور اس کی قدر کرے۔

اوباما نئی دہلی میں منعقدہ 'ہندوستان ٹائمز' کے زیرِ اہتمام پندرہویں لیڈرشپ سربراہ کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔

اس موقع پر سابق امریکی صدر نے اپنی گفتگو بھارت میں مذہبی بنیادوں پر ہونے والی سماجی تقسیم کے موضوع پر مرکوز رکھی۔

اپنے خطاب میں اوباما نے کہا کہ انھوں نے 2015ء میں اپنے دورۂ بھارت کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ بند کمرے میں ہونے والے اجلاس میں بھی مذہبی رواداری کی ضرورت اور عوام کے کسی بھی مذہب کو ماننے کے حق پر زور دیا تھا۔

اوباما نے اپنے اس دورے کے آخری روز بھی بھارت میں تبدیلیٔ مذہب کے تنازع کے تناظر میں اسی قسم کے خیالات کا اظہار کیا تھا۔

کانفرنس میں سوالوں کے جواب میں سابق امریکی صدر نے کہا کہ سیاست داں عموماً سماج کا آئینہ ہوتے ہیں لہٰذا بھارتی عوام کو چاہیے کہ وہ مذہبی بنیاد پر لوگوں کو تقسیم کرنے والی طاقتوں کے خلاف بولیں اور سیاست دانوں کے ہاتھ مضبوط کریں۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی اور سابق وزیر اعظم ڈاکٹر من موہن سنگھ سے اپنے رشتوں کے بارے میں کیا کہیں گے؟ تو براک اوباما نے ملک کے لیے نریندر مودی کے وژن کی تعریف کی اور معیشت میں اصلاح کے لیے ڈاکٹر من موہن سنگھ کی خدمات کو ناقابلِ فراموش قرار دیا۔

انھوں نے کہا کہ وہ مودی کو پسند کرتے ہیں لیکن ڈاکٹر سنگھ کے بھی بڑے مداح ہیں۔ بقول اوباما یہ دونوں رہنما ان کے دوست ہیں۔

براک اوباما نے بھارت اور امریکہ کے خصوصی رشتے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کی حکومتیں باہم دوستی چاہتی ہیں۔

اوباما نے نئی دہلی میں اپنے قیام کے دوران وزیرِاعظم نریندر مودی سے بھی ملاقات کی۔

ملاقات کے بعد مودی نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ سابق امریکی صدر سے ایک بار پھر مل کر انہیں خوشی ہوئی اور وہ اوباما فاونڈیشن کے تحت جو کچھ کر رہے ہیں اسے جاننے کا موقع ملا۔

براک اوباما جمعرات کو نئی دہلی پہنچے تھے۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG