بوسٹن دھماکوں میں ملوث مشتبہ نوجوانوں میں سے ایک کی ہلاکت اور دوسرے کی گرفتاری کے ساتھ ہی تلاش کی یہ کارروائی اپنے انجام کو پہنچی جس پر صدر براک اوباما نے بوسٹن پولیس اور ایف بی آئی کے کام کو سراہا۔
19 سالہ مشتبہ نوجوان زوخار سرنائیو کی گرفتاری اور اس سے قبل کی صورتحال پر مسلسل نظر رکھنے کے بعد صدر اوباما نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پوری امریکی قوم بوسٹن اور میساچوسٹس کے عوام کی احسان مند ہے جس نے اس وحشیانہ حملے پر پرعزم انداز میں ردعمل کا مظاہرہ کیا۔
صدر اوباما کا کہنا ہے کہ تھا کہ یہ المناک باب تو بند ہو گیا لیکن ابھی بہت سے سوالات کے جواب باقی ہیں۔
’’ ہمارے معاشرے اور ملک میں پرورش پانے اور تعلیم حاصل کرنے والے یہ نوجوان کیسے تشدد کی طرف مائل ہوئے؟ انھوں نے کیسے یہ منصوبہ تیار کیا اور ان حملوں میں انھوں نے کسی کی اعانت حاصل کی؟ مرنے والوں کے لواحقین اس کے جواب کے منتظر ہیں۔ وہ زخمی جن میں سے بعض کو اب کھڑا ہونا، چلنا اور دوبارہ زندگی جینا سیکھنا ہے، وہ جواب کے حقدار ہیں۔‘‘
صدر اوباما نے میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں فائرنگ سے ہلاک ہونے والے پولیس افسر کے خاندان کے لیے تعزیتی پیغام بھی بھیجا۔
بوسٹن سے کچھ فاصلے پر دریائے چارلس کے دوسرے کنارے پر واقع کیمبرج میں ایک روز قبل فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جس میں ایک پولیس اہلکار ہلاک ہوگیا تھا۔
حکام کے مطابق بوسٹن بم دھماکوں میں ملوث مشتبہ نوجوانوں نے ہی میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ میں سکیورٹی اہلکار کو گولی مار کر ہلاک کیا تھا۔
19 سالہ مشتبہ نوجوان زوخار سرنائیو کی گرفتاری اور اس سے قبل کی صورتحال پر مسلسل نظر رکھنے کے بعد صدر اوباما نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پوری امریکی قوم بوسٹن اور میساچوسٹس کے عوام کی احسان مند ہے جس نے اس وحشیانہ حملے پر پرعزم انداز میں ردعمل کا مظاہرہ کیا۔
صدر اوباما کا کہنا ہے کہ تھا کہ یہ المناک باب تو بند ہو گیا لیکن ابھی بہت سے سوالات کے جواب باقی ہیں۔
’’ ہمارے معاشرے اور ملک میں پرورش پانے اور تعلیم حاصل کرنے والے یہ نوجوان کیسے تشدد کی طرف مائل ہوئے؟ انھوں نے کیسے یہ منصوبہ تیار کیا اور ان حملوں میں انھوں نے کسی کی اعانت حاصل کی؟ مرنے والوں کے لواحقین اس کے جواب کے منتظر ہیں۔ وہ زخمی جن میں سے بعض کو اب کھڑا ہونا، چلنا اور دوبارہ زندگی جینا سیکھنا ہے، وہ جواب کے حقدار ہیں۔‘‘
صدر اوباما نے میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں فائرنگ سے ہلاک ہونے والے پولیس افسر کے خاندان کے لیے تعزیتی پیغام بھی بھیجا۔
بوسٹن سے کچھ فاصلے پر دریائے چارلس کے دوسرے کنارے پر واقع کیمبرج میں ایک روز قبل فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جس میں ایک پولیس اہلکار ہلاک ہوگیا تھا۔
حکام کے مطابق بوسٹن بم دھماکوں میں ملوث مشتبہ نوجوانوں نے ہی میساچوسٹس انسٹی ٹیوٹ میں سکیورٹی اہلکار کو گولی مار کر ہلاک کیا تھا۔