واشنگٹن —
امریکہ کے صدر براک اوباما بوسٹن پہنچے ہیں جہاں انہوں نے رواں ہفتے ہونے والے بم دھماکوں کے ملزمان کو ڈھونڈ نکالنے اور انصاف کے کٹہرے میں لانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
جمعرات کو بوسٹن دھماکوں میں ہلاک ہونے والے افراد کی یاد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر اوباما نے کہا کہ امریکی قوم اس طرح کی کاروائیوں سے خوف زدہ نہیں ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر دھماکوں کے ذمہ دار یہ کاروائی کرکے امریکی قوم کو خوف زدہ کرنا یا دھمکانا چاہتے تھے تو انہیں یہ جان لینا چاہیے کہ انہوں نے غلط شہر کا انتخاب کیا تھا۔
اپنے خطاب میں صدر اوباما نے دھماکے کے ملزمان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ "ہم تمہیں ڈھونڈ نکالیں گے اور تمہیں انصاف کے کٹہرے میں کھڑا ہونا پڑے گا"۔
صدر اوباما اپنے دورہ بوسٹن کے دوران میں بم دھماکے میں ہلاک اور زخمی ہونے والے افراد کے اہلِ خانہ سے ملاقاتوں کے علاوہ جائے واقعہ پر پہلے پہل پہنچنے والے امدادی کارکنوں سے بھی ملاقات کریں گے۔
خیال رہے کہ امریکہ کی شمال مشرقی ریاست میسا چوسٹس کے صدر مقام بوسٹن میں پیر کو ہونے والے بم دھماکوں میں تین افراد ہلاک اور 176 زخمی ہوگئے تھے۔
دھماکے بوسٹن میں ہونے والی سالانہ میراتھن دوڑ کے اختتامی پوائنٹ کے نزدیک ہوئے جن کی تحقیقات جاری ہیں۔ پولیس اور وفاقی تحقیقاتی ادارے جائے واقعہ کی ویڈیو کی مدد سے شناخت کیے گئے دو مشتبہ افراد کو تلاش کر رہے ہیں۔
امریکہ کی داخلی سیکیورٹی کی وزیر جینٹ نپولیٹانو نے بھی تصدیق کی ہے کہ 'ایف بی آئی' جائے واقعہ پر نصب کیمرے کی مدد سے شناخت کیے گئے دو افراد کی تلاش میں ہے اور ان سے تفتیش کرنا چاہتی ہے۔
جمعرات کو واشنگٹن میں امریکی قانون سازوں کو بوسٹن دھماکوں کی تحقیقات سے آگاہ کرتے ہوئے سیکریٹری نپولیٹانو نے بتایا کہ فی الحال ویڈیو میں نظر آنے والے افراد کو مشتبہ قرار نہیں دیا جاسکتا لیکن ان کے بقول حکام چاہیں گے کہ عوام ان افراد تک پہنچنے میں پولیس کی مدد کریں۔
جمعرات کو بوسٹن دھماکوں میں ہلاک ہونے والے افراد کی یاد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر اوباما نے کہا کہ امریکی قوم اس طرح کی کاروائیوں سے خوف زدہ نہیں ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر دھماکوں کے ذمہ دار یہ کاروائی کرکے امریکی قوم کو خوف زدہ کرنا یا دھمکانا چاہتے تھے تو انہیں یہ جان لینا چاہیے کہ انہوں نے غلط شہر کا انتخاب کیا تھا۔
اپنے خطاب میں صدر اوباما نے دھماکے کے ملزمان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ "ہم تمہیں ڈھونڈ نکالیں گے اور تمہیں انصاف کے کٹہرے میں کھڑا ہونا پڑے گا"۔
صدر اوباما اپنے دورہ بوسٹن کے دوران میں بم دھماکے میں ہلاک اور زخمی ہونے والے افراد کے اہلِ خانہ سے ملاقاتوں کے علاوہ جائے واقعہ پر پہلے پہل پہنچنے والے امدادی کارکنوں سے بھی ملاقات کریں گے۔
خیال رہے کہ امریکہ کی شمال مشرقی ریاست میسا چوسٹس کے صدر مقام بوسٹن میں پیر کو ہونے والے بم دھماکوں میں تین افراد ہلاک اور 176 زخمی ہوگئے تھے۔
دھماکے بوسٹن میں ہونے والی سالانہ میراتھن دوڑ کے اختتامی پوائنٹ کے نزدیک ہوئے جن کی تحقیقات جاری ہیں۔ پولیس اور وفاقی تحقیقاتی ادارے جائے واقعہ کی ویڈیو کی مدد سے شناخت کیے گئے دو مشتبہ افراد کو تلاش کر رہے ہیں۔
امریکہ کی داخلی سیکیورٹی کی وزیر جینٹ نپولیٹانو نے بھی تصدیق کی ہے کہ 'ایف بی آئی' جائے واقعہ پر نصب کیمرے کی مدد سے شناخت کیے گئے دو افراد کی تلاش میں ہے اور ان سے تفتیش کرنا چاہتی ہے۔
جمعرات کو واشنگٹن میں امریکی قانون سازوں کو بوسٹن دھماکوں کی تحقیقات سے آگاہ کرتے ہوئے سیکریٹری نپولیٹانو نے بتایا کہ فی الحال ویڈیو میں نظر آنے والے افراد کو مشتبہ قرار نہیں دیا جاسکتا لیکن ان کے بقول حکام چاہیں گے کہ عوام ان افراد تک پہنچنے میں پولیس کی مدد کریں۔