امریکہ کے صدر براک اوباما نے عراق میں خدمات انجام دینے والے فوجیوں کو خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔
صدر کی جانب سے یہ خراجِ تحسین ایک ایسے وقت میں پیش کیا گیا ہے جب عراق میں موجود آخری امریکی فوجی دستے لگ بھگ نو سال قبل شروع کیا گیا مشن مکمل ہونے کے بعد وطن واپس لوٹنے والے ہیں۔
بدھ کو امریکی ریاست شمالی کیرولائنا میں واقع 'فورٹ براگ' کے فوجی مرکز میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ان کے فوجی عراق سے انخلا کے وقت پیچھے ایک مستحکم، خودمختار اور خود پہ انحصار کرنے والا ملک چھوڑے جارہے ہیں۔
انہوں نے اسے ایک "غیر معمولی کامیابی" قرار دیتے ہوئے کہا کہ اب عراق کا مستقبل اس کے عوام کے ہاتھوں میں ہے۔
صدر نے کہا کہ عراق میں خدمات انجام دینے والے امریکی فوجی شدید لڑائی، خود کش اور نشانہ بازوں کے حملوں کے مقابلے میں ثابت قدم رہے۔
صدر نے لگ بھگ نو برس طویل عراق جنگ کے دوران اپنی جانوں سے جانے والے ساڑھے چار ہزار سے زائد امریکی فوجیوں کوبھی زبردست خراجِ تحسین پیش کیا جن میں سے 200 سے زائد کا تعلق 'فورٹ براگ' سے تھا۔
مارچ 2003ء میں شروع ہونے والی عراق جنگ کے دوران لاکھوں عراقی باشندوں کو بھی اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھونا پڑے تھے۔
واضح رہے کہ امریکہ اور عراق کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے تحت تمام امریکی فوجی دستے 31 دسمبر تک عراق سے نکل جائیں گے۔
دریں اثنا بدھ کو عراقی شہر فلوجہ کے سڑکوں پر سینکڑوں افراد نے اپنے ملک سے امریکی فوجیوں کے انخلا کا جشن منایا۔ اس موقع پر امریکہ اور اسرائیل کے پرچم بھی نذرِ آتش کیے گئے۔
یاد رہے کہ درالحکومت بغداد کے مغرب میں واقع فلوجہ کا شہر عراق پر امریکی قبضے کے خلاف چلنے والی مزاحمتی تحریک کا مرکز رہا ہے۔