امریکہ کے صدر براک اوباما نے رومن کیتھولک عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس سے ویٹی کن میں ملاقات کی جو کہ ان کی پہلی ملاقات ہے۔
ملاقات کے بعد وائٹ ہاوس نے کہا کہ دونوں رہنما "بڑھتی ہوئی عدم مساوات " کو کم کرنے کی کوششوں کے بارے میں "مشترکہ عزم" رکھتے ہیں۔ صدر اوباما کا کہنا تھا کہ وہ پوپ کے "بڑے مداح" ہیں۔
امریکی صدر نے اس موقع پر پوپ کو وائٹ ہاوس کے باغ کے کچھ بیج بھی علامتی طور پر تحفے میں دیے۔ ان کا کہنا تھا کہ " اگر آپ کو موقع ملے تو وائٹ ہاوس تشریف لا سکتے ہیں اور اس باغ کو دیکھ سکتے ہیں۔"
پوپ نے اس کے جواب میں ہسپانوی زبان میں کہا "ضرور" (آئیں گے)۔
جعرات کو ہونے والی یہ تاریخی ملاقات ایک گھنٹے تک جاری رہی۔ یہ ملاقات ایک ایسے وقت ہوئی ہے جب اوباما انتظامیہ اور کیتھولک چرچ کے درمیان اسقاط حمل اور مانع حمل کے معاملات پر خاصا اختلاف ہے۔
اٹلی کے ایک اخبار کو دیے گئے ایک انٹرویو میں صدر اوباما نے کہا کہ پوپ فرانسس کی " عظیم اخلاقی اتھارٹی" سے عالم گیریت اور معاشی تبدیلیوں کی وجہ سے کامیاب اور ناکام ہونے والوں کے درمیان بڑھتے ہوئے فرق کو کم کرنے کے مطالبات کو تقویت ملے گی۔
صدر اوباما نے کہا کہ گزشتہ چند دہائیوں میں ہم نے امریکہ میں بہت امیر اور ایک عام خاندان کی آمدنی میں فرق کو بڑھتے ہوئے دیکھا ہے۔
"یہ مسئلہ صرف امریکہ کا ہی نہیں یہ دنیا کے سب ملکوں کا بھی مسئلہ ہے اور یہ صرف اقتصادی ہی نہیں بلکہ یہ ایک اخلاقی مسئلہ بھی ہے"۔
پوپ کے ساتھ بات چیت صدر اوباما کے پورپ کے دورے کے دوران ہوئی جس میں امریکی صدر کی توجہ کا محور روس اور یوکرین کے درمیان تنازع رہا۔
امریکی وزیر خارجہ جان کیری اور دوسرے اعلیٰ عہدیدار بھی ویٹی کن کے دورے کے دوران صدر اوباما کے ہمراہ تھے۔
صدر اوباما دورے کے دوران اٹلی کے رہنماؤں سے بھی بات چیت کریں گے اور اس کا محور بھی روس کا کرائمیا پر قبضہ ہو گا۔
ملاقات کے بعد وائٹ ہاوس نے کہا کہ دونوں رہنما "بڑھتی ہوئی عدم مساوات " کو کم کرنے کی کوششوں کے بارے میں "مشترکہ عزم" رکھتے ہیں۔ صدر اوباما کا کہنا تھا کہ وہ پوپ کے "بڑے مداح" ہیں۔
امریکی صدر نے اس موقع پر پوپ کو وائٹ ہاوس کے باغ کے کچھ بیج بھی علامتی طور پر تحفے میں دیے۔ ان کا کہنا تھا کہ " اگر آپ کو موقع ملے تو وائٹ ہاوس تشریف لا سکتے ہیں اور اس باغ کو دیکھ سکتے ہیں۔"
پوپ نے اس کے جواب میں ہسپانوی زبان میں کہا "ضرور" (آئیں گے)۔
جعرات کو ہونے والی یہ تاریخی ملاقات ایک گھنٹے تک جاری رہی۔ یہ ملاقات ایک ایسے وقت ہوئی ہے جب اوباما انتظامیہ اور کیتھولک چرچ کے درمیان اسقاط حمل اور مانع حمل کے معاملات پر خاصا اختلاف ہے۔
اٹلی کے ایک اخبار کو دیے گئے ایک انٹرویو میں صدر اوباما نے کہا کہ پوپ فرانسس کی " عظیم اخلاقی اتھارٹی" سے عالم گیریت اور معاشی تبدیلیوں کی وجہ سے کامیاب اور ناکام ہونے والوں کے درمیان بڑھتے ہوئے فرق کو کم کرنے کے مطالبات کو تقویت ملے گی۔
صدر اوباما نے کہا کہ گزشتہ چند دہائیوں میں ہم نے امریکہ میں بہت امیر اور ایک عام خاندان کی آمدنی میں فرق کو بڑھتے ہوئے دیکھا ہے۔
"یہ مسئلہ صرف امریکہ کا ہی نہیں یہ دنیا کے سب ملکوں کا بھی مسئلہ ہے اور یہ صرف اقتصادی ہی نہیں بلکہ یہ ایک اخلاقی مسئلہ بھی ہے"۔
پوپ کے ساتھ بات چیت صدر اوباما کے پورپ کے دورے کے دوران ہوئی جس میں امریکی صدر کی توجہ کا محور روس اور یوکرین کے درمیان تنازع رہا۔
امریکی وزیر خارجہ جان کیری اور دوسرے اعلیٰ عہدیدار بھی ویٹی کن کے دورے کے دوران صدر اوباما کے ہمراہ تھے۔
صدر اوباما دورے کے دوران اٹلی کے رہنماؤں سے بھی بات چیت کریں گے اور اس کا محور بھی روس کا کرائمیا پر قبضہ ہو گا۔