رسائی کے لنکس

اوباما: شمالی کوریا کو دہشت گردوں کا معاون قرار دینے پر غور


فائل
فائل

امریکی صدر نے کہا کہ وہ ہالی ووڈ کے فلم اسٹوڈیو 'سونی پکچرز' پر شمالی کوریا کے مبینہ سائبر حملے کو "جنگ کا آغاز" نہیں سمجھتے لیکن، ان کے بقول، یہ "سائبر غنڈہ گردی کی واردات ضرور" ہے۔

امریکہ کے صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ ان کا ملک شمالی کوریا کا نام دوبارہ دہشت گردی کی معاونت کرنے والی ریاستوں کی فہرست میں شامل کرنے پر غور کر رہا ہے۔

اتوار کو امریکی نشریاتی ادارے 'سی این این' کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ وہ ہالی ووڈ کے فلم اسٹوڈیو 'سونی پکچرز' پر شمالی کوریا کے مبینہ سائبر حملے کو "جنگ کا آغاز" نہیں سمجھتے لیکن، ان کے بقول یہ "سائبر غنڈہ گردی کی واردات ضرور" ہے۔

شمالی کوریا کی حکومت نے 'سونی پکچرز' کے کمپیوٹر نظام پر ہونے والے حملے میں ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے امریکہ کو اس حملے کی مشترکہ تحقیقات کی پیشکش بھی کی ہے جسے امریکہ مسترد کرچکا ہے۔

گزشتہ ماہ کیے جانے والے اس سائبر حملے نے کمپنی کے زیرِ انتظام ہالی وڈ فلم اسٹوڈیو کے کمپیوٹر نظام کو بری طرح متاثر کیا تھا۔

سائبر حملے کے نتیجے میں 'سونی' کے 47 ہزار ملازمین اور اہم شخصیات کی نجی تفصیلات، ای میلز اور اسٹوڈیوز کی مستقبل میں آنے والے فلموں کی معلومات انٹرنیٹ پر جاری ہوگئی تھیں۔

ہیکرز نے فلم اسٹوڈیو کو دھمکی دی تھی کہ اگر اس نے اپنی مزاحیہ فلم 'د ی انٹرویو' کی نمائش منسوخ نہ کی تو نہ صرف اس پر مزید حملے کیے جائیں گے بلکہ فلم دکھانے والے سنیما گھروں اور فلم بینوں کو بھی 'گیارہ ستمبر 2001ء' کی طرز کے حملوں کا نشانہ بنایا جائے گا۔

مذکورہ فلم شمالی کوریا کی کمیونسٹ حکومت کے سربراہ کم جونگ ان کے قتل کی سازش پر بنائی گئی ہے جس پر عمل درآمد کے لیے 'سی آئی اے' دو صحافیوں کی خدمات حاصل کرتی ہے۔

اطلاعات ہیں کہ مزاحیہ فلم میں کمیونسٹ رہنما کا کر مذاق اڑایا گیا ہے اور انہیں مضحکہ خیزا نداز میں پیش کیا گیا ہے۔

امریکہ کے وفاقی تحقیقاتی ادارے 'ایف بی آئی' کے افسران نے رواں ہفتے اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں قرار دیا تھا کہ گزشتہ ماہ 'سونی اسٹوڈیوز' کے کمپیوٹر سسٹم پر ہونے والے سائبر حملے میں شمالی کوریا کی حکومت بالواسطہ طور پر ملوث تھی۔

لیکن گزشتہ روز شمالی کوریا کی حکومت نے اپنے وضاحتی بیان میں حملے کو ایک "درست قدم" قرار دیتے ہوئے اس میں ملوث ہونے کی تردید کی تھی اور کہا تھا کہ وہ حملے میں ملوث نہ ہونے کے متعلق ثبوت امریکہ کو فراہم کرنے پر تیار ہے۔

پیانگ یانگ کی کمیونسٹ حکومت نے خبردار کیا تھا کہ اگر امریکہ نے سائبر حملے کی مشترکہ تحقیقات کی پیشکش قبول نہ کی تو اس کے "سنگین نتائج" برآمد ہوں گے۔

ہیکر کی دھمکیوں کے بعد 'سونی پکچرز' نے فلم کی ریلیز ملتوی کردی ہے جسے امریکہ بھر میں 25 دسمبر کو ریلیز کیا جاناتھا۔

جمعے کو صدر اوباما نے اپنے ایک بیان میں 'سونی پکچرز' کی جانب سے فلم کی ریلیز ملتوی کیے جانے کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا تھا۔

امریکی صدر نے کہا تھا کہ وہ کسی اور ملک میں بیٹھے کسی آمر کو یہ اختیار ہرگز نہیں دے سکتے کہ وہ امریکہ میں آزادیٔ اظہار کے عمل پر قدغنیں لگائے اور امریکی ادارے انہیں تسلیم کرلیں۔

XS
SM
MD
LG