رسائی کے لنکس

مزید 350 امریکی فوجی عراق بھیجنے کا حکم


فائل
فائل

ان فوجیوں کے عراق پہنچنے کے بعد وہاں قائم امریکی سفارتی تنصیبات کی حفاظت پر مامور امریکی فوجیوں کی تعداد 820 ہوجائے گی۔

امریکہ کے صدر براک اوباما نے مزید 350 امریکی فوجی عراق بھیجنے کی منظوری دیدی ہے جو بغداد میں قائم امریکی سفارت خانے کی حفاظت پر تعینات دستے میں شامل ہوں گے۔

امریکی محکمۂ دفاع کے ترجمان ریئر ایڈمرل جان کربی کے مطابق ان فوجیوں کے عراق پہنچنے کے بعد وہاں قائم امریکی سفارتی تنصیبات کی حفاظت پر مامور امریکی فوجیوں کی تعداد 820 ہوجائے گی۔

'وہائٹ ہاؤس' کا کہنا ہے کہ صدر براک اوباما عراق اور شام میں سرگرم شدت پسند تنظیم 'دولتِ اسلامیہ' کےخلاف "ایک مضبوط علاقائی اتحاد" تشکیل دینے کے لیے اپنی انتظامیہ کے اعلیٰ عہدیداروں کو بھی مشرقِ وسطیٰ بھیج رہے ہیں۔

'وہائٹ ہاؤس' کے ترجمان جوش ارنسٹ کی جانب سے منگل کو جاری کیے جانے والے ایک بیان کے مطابق وزیرِ خارجہ جان کیری، وزیرِ دفاع چک ہیگل اور صدر اوباما کی مشیر برائے داخلی سلامتی لیز ا موناکو عنقریب مشرقِ وسطیٰ کا دورہ کریں گے۔

'وہائٹ ہاؤس' کی جانب سے یہ اعلامیہ 'دولتِ اسلامیہ' کی جانب سے ایک امریکی صحافی کے قتل کی ویڈیو جاری کیے جانے کے چند گھنٹوں بعد سامنے آیا ہے۔

اسٹیون سوٹلوف نصف ماہ کی قلیل مدت میں 'دولتِ اسلامیہ' کے جنگجووں کے ہاتھوں قتل ہونے والے دوسرے امریکی صحافی ہیں۔

'وہائٹ ہاؤس' کے بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر اوباما دنیا بھر میں موجود امریکی شہریوں اور تنصیبات کی حفاظت کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھانے کے اپنے عزم پر قائم ہیں اور اس بارے میں کسی کو شبہ نہیں ہونا چاہیے۔

ترجمان کے مطابق نئے امریکی فوجیوں کی عراق میں تعیناتی کے بعد وہاں پہلے سے موجود بعض اہلکاروں کو وطن واپس لوٹنے کا موقع ملے گا جب کہ بغداد میں موجود امریکی شہریوں اور تنصیبات کے حفاظتی انتظامات مزید موثر بنانے میں مدد ملے گی۔

XS
SM
MD
LG