صدر اوباما کا کہنا ہے کہ ابھی تک اس بات کا تعین نہیں ہو سکا آیا ایران کے ساتھ مذاکرات کے لیے 20 جولائی کی ڈیڈلائن میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔
بدھ کے روز ایک بیان میں صدر اوباما نے کہا ہے کہ ایران کے جوہری ہتھیاروں کے حوالے سے جاری مذاکرات میں پیش رفت ہوئی ہے۔ مگر، اس حوالے سے سقم موجود ہیں اور ابھی تک کوئی سنگ ِمیل طے نہیں کیا جا سکا۔
صدر اوباما کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایران اور کانگریس کے درمیان مذاکرات جاری رہیں گے اور امریکہ اور اس کے اتحادی اس بات کا تعین کریں گے کہ اس حوالے سے ڈیڈلائن میں توسیع کی ضرورت ہے یا نہیں۔
ایرانی وزیر ِخارجہ محمد جواد ظریف نے رواں ہفتے ایک بیان میں کہا تھا کہ اس سسلے میں کی جانے والی کوششیں قابل ِقدر ہیں۔ ایرانی وزیر ِخارجہ نے اس یقین کا بھی اظہار کیا کہ ان کے امریکی ہم منصب جان کیری بھی ان کی بات سے اتفاق کریں گے۔
ایک مغربی سفارتکار کا کہنا ہے کہ اس بات کا بہت زیادہ امکان موجود ہے کہ اتوار تک کسی بھی معاہدے تک پہنچنا ممکن نہیں ہو سکے گا اور یہ کہ اس حوالے سے مذاکرات آنے والے مہینوں میں بھی جاری رہیں گے۔
امریکہ یہ شبہ ظاہر کرتا رہا ہے کہ ایران جوہری ہتھیار بنانے میں مصروف ہے، جبکہ ایران کا یہ موقف رہا ہے کہ اس کا نیوکلئیر پروگرام پُرامن مقاصد کے لیے ہے۔