رسائی کے لنکس

اوباما کا آخری بیرونی دورہ، یورپی اتحادیوں اور چین کے صدر سےملیں گے


ری پبلیکن امیدوار، ڈونالڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کے بعد، امریکہ کے صدر کی حیثیت سے براک اوباما اپنے آخری بیرونی دورے کے دوران زیادہ محتاط انداز اپنائیں گے، جن کی جانب سے اوباما کی کچھ ترجیحات کو منسوخ کیے جانے کے وعدے دنیا کے متعدد حصوں میں تشویش کا باعث بنے ہوئے ہیں۔

اوباما کے بیرون ملک دورے کے بارے میں جمعے کے روز قومی سلامتی کے معاون مشیر، بین رہوڈز نے کانفرنس کال پر اخباری نمائندوں کو آگاہ کیا۔
رہوڈز نےاس بات سے اتفاق کیا کہ عالمی رہنماؤں کے ذہن پر ٹرمپ کے غیر متوقع انتخاب اور اِس کے نتیجے میں باہمی تعلقات اور بین الاقوامی سمجھوتوں پر اثرات پڑ سکتے ہیں۔

سب سے پہلے، صدر اوباما یونان جائیں گے، جہاں وہ پارتھنون کا دورہ کریں گے، اور ایتھنز میں عالمگیریت کے چیلنجوں پر اہم تقریر کریں گے۔

وہاں سے،اوباما جرمنی کے لیے روانہ ہوں گے، جہاں وہ جمعرات کو چانسلر آنگلہ مرخیل سے باہمی امور پر ملاقات اور مشترکہ اخباری کانفرنس کریں گے۔ برلن میں، وہ برطانیہ اور فرانس کے رہنماؤں سے بھی ملاقات کریں گے۔

برلن سے وہ لیما جائیں گے، جہاں پیرو میں وہ ایشیا پیسیفک معاشی تعاون (اے پی اِی سی) کے سربراہ اجلاس میں شریک ہوں گے۔ سربراہ اجلاس کے احاطے سے باہر، ہفتے کو اوباما چینی صدر شی جنپنگ سے باہمی امور پر ملاقات کریں گے، جب کہ اتوار کو آسٹریلیا کے وزیر اعظم مالکم ٹرنب بُل سے ملیں گے۔

XS
SM
MD
LG