امریکہ کے شہر بوسٹن میں گیس پائپ لائن میں دھماکوں سے کم از کم ایک شخص ہلاک اور 13 زخمی ہوگئے ہیں جب کہ درجنوں گھروں کے تباہ ہونے کے بعد علاقے کو آبادی سے خالی کرالیا گیا ہے۔
حکام کے مطابق گیس لائن میں دھماکے جمعرات کی شام بوسٹن کے شمال میں واقع اینڈوور، نارتھ اینڈوور اور لارنس نامی آبادیوں میں ہوئے جس سے درجنوں عمارتوں میں آگ لگ گئی۔
میساچوسٹس اسٹیٹ پولیس کے مطابق علاقے میں آگ لگنے، دھماکوں اور گیس کی بدبو کی 70 سے زائد شکایات رپورٹ ہوئی ہیں۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق گیس کی ایک مرکزی پائپ لائن پریشربڑھنے کی وجہ سے مختلف مقامات پر دھماکوں سے پھٹ گئی جس کے باعث لائن کے نزدیک واقع عمارتوں میں آگ لگ گئی۔
حکام کے مطابق دھماکوں کے باعث ایک عمارت کی چِمنی ایک گاڑی پر گرنے سے 18 سالہ کار سوار ہلاک ہوا ہے جب کہ مختلف حادثات میں زخمی ہونے والے 13 افراد کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق دھماکے تھوڑے تھوڑے وقفے سے مختلف مقامات پر ہوئے جس کے باعث کئی گھنٹوں تک امدادی اہلکاروں اور فائر فائٹرز کی دوڑیں لگی رہیں۔
دھماکوں کے باعث عمارتوں میں لگنے والی آگ اتنی شدید تھی کہ اس کے دھویں کے سبب اینڈوور، نارتھ اینڈوور اور لارنس کے قصبوں میں کئی مقامات پر آسمان بھی دکھائی نہیں دے رہا تھا۔
دھماکوں کے بعد تینوں قصبوں کے آٹھ ہزار سے زائد رہائشیوں سے ان کے گھر خالی کرالیے گئے ہیں جن کے لیے مقامی انتظامیہ نے اسکولوں اور دیگر سرکاری عمارتوں میں شیلٹر قائم کردیے ہیں۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ گیس کمپنی کے اہلکار ایک ایک گھر جا کر گیس کا پریشر اور ممکنہ لیکیج چیک کر رہے ہیں اور یہ عمل مکمل ہونے کے بعد ہی رہائشیوں کو اپنے گھروں کو واپس جانے کی اجازت دی جائے گی۔
میساچوسٹس کے گورنر چارلی بیکر نے مقامی حکام کے لیے اسے ایک انتہائی مشکل دن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ فی الحال انتظامیہ کا ہدف انسانی جانیں اور املاک محفوظ بنانا ہے جس کے بعدواقعے کی تحقیقات کرکے ذمہ داروں کا تعین کیا جائے گا۔
مقامی گیس کمپنی نے بھی کہا ہے کہ وہ واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے جب کہ امریکہ کے وفاقی محکمہ برائے ٹرانسپورٹ کے پائپ لائن سیفٹی یونٹ کی ایک ٹیم بھی امدادی سرگرمیوں میں مدد کے لیے متاثرہ علاقے پہنچ گئی ہے۔
وفاقی حکومت کے متعلقہ محکموں اور 'ایف بی آئی' نے بھی اپنی تفتیشی ٹیمیں علاقے کی جانب روانہ کردی ہیں۔