پاکستان نے ویسٹ انڈیز کے خلاف ایک روزہ میچوں کی سیریز کا پہلا میچ 126 رنز کے بڑے فرق سے جیت لیا ہے۔ پاکستان کے 224 رنز کے جواب میں ویسٹ انڈیز کی پوری ٹیم صرف 98 رنز پر آوٴٹ ہوگئی۔
چیمپینز ٹرافی میں ڈراپ کئے جانے کے بعد ٹیم میں شامل ہونے والے آل راونڈر شاہد آفریدی نے بیٹ اور گیند سے بہترین پرفارمنس کے ساتھ ٹیم کو فتح دلا دی۔
گیانا میں کھیلے جانے والے میچ میں ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت پر پاکستان کو پہلے کھیلنے کی دعوت دی۔
ابتدائی بلے باز، ایک بار پھر ناکام ہو گئے اور 23 کے سکور پر 4 وکٹیں گر گئیں۔ عمر اکمل جب 19 رنز بنانے کے بعد آوٹ ہوئے تو ٹیم کا مجموعی سکور 20 اووروں میں صرف 47 تھا۔
اِس موقع پر شاہد آفریدی وکٹ پر آئے اور اپنے روائتی جارحانہ انداز میں سکور کو آگے بڑھانا شروع کر دیا۔
اُنہوں نے کپتان مصباح الحق کے ساتھ چھٹی وکٹ کی شراکت میں 120 رنز کا اضافہ کیا، جو چھٹی وکٹ کے لیے ویسٹ انڈیز کے خلاف پاکستان کی ریکارڈ پارٹنرشپ ہے۔
آفریدی نے 55 گیندوں پر چھ چوکوں اور پانچ چھکوں کی مدد سے 76 رنز بنائے۔
کپتان مصباح الحق نے 121 بالوں پر 52 رنز بنائے اور آخری اووروں میں تیز کھیلنے کی کوشش میں آوٹ ہو گئے۔ ٹیم نے مجموعی طورپر 224 رنز بنائے۔
ویسٹ انڈیز کی جانب سے نوجوان فاسٹ باوٴلر جیسن ہولڈر نے 10 اووروں میں صرف 13 رنز دے کر 4 وکٹیں حاصل کیں۔ روچ اور براوو نے دو دو کھلاڑیوں کو آوٹ کیا۔
ویسٹ انڈیز کی ٹیم کی بیٹنگ کی ابتدا بھی اچھی نہ تھی اور سات کے سکور پر تین وکٹیں گر گئیں۔ محمد عرفان نے چارلس اور براوو کو آوٹ کیا جبکہ جارحانہ بلے بازی میں معروف کرس گیل رن آوٹ ہو گئے۔
فاسٹ باولرز کی جانب سے عمدہ آغاز کے بعد سپن باولرز نے ایک مشکل وکٹ پر رنز کرنا مشکل بنا دیا۔ لیکن، اس موقع پر میزبان ویسٹ انڈیز کو سب سے زیادہ نقصان شاہد آفریدی نے پہنچایا جو مسلسل وکٹیں حاصل کرتے رہے۔ ویسٹ انڈیز کا کوئی بھی بلے باز ان کو جم کر نہ کھیل سکا۔ آفریدی نے 9 اووروں میں صرف 12 رنز دے کر 7 کھلاڑیوں کو آوٴٹ کیا۔
ایک روزہ میچوں میں کسی بھی باولر کی جانب سے یہ دوسرا بہترین ریکارڈ ہے۔ اس فہرست میں سری لنکا کے چمندا واس 19 رنز کے بدلے 8 وکٹوں کے ساتھ سب سے اوپر ہیں۔ ویسٹ انڈیز کی پوری ٹیم 41 اووروں میں 98 رنز بنا کر آوٹ ہوگئی۔ سیموئل 25 اور سیمی 21 رنزوں کے ساتھ نمایاں رہے۔
شاہد آفریدی کی سات وکٹوں کی پرفارمنس دراصل کسی بھی پاکستانی باولر کا ایک میچ میں یہ بہترین باولنگ کارکردگی ہے۔ اس سے قبل، وقار یونس 36 اور عاقب جاوید 37 رنز کے عوض سات سات وکٹیں حاصل کرنے کا اعزاز رکھتے ہیں۔ اور ویسٹ انڈیز کا پاکستان کے خلاف ایک روزہ میچوں میں یہ کم ترین سکور ہے۔ شاہد آفریدی کو ان کی بہترین پرفارمنس پر ’مین آف دی میچ‘ قرار دیا گیا۔
شاہد آفریدی نے میچ کی اختتامی تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اُن کے نزدیک ٹیم میں جگہ بنانا زیادہ اہم نہیں، بلکہ ٹیم کے لیے کچھ کر دکھانا زیادہ ضروری ہے۔
چیمپینز ٹرافی میں ڈراپ کئے جانے کے بعد ٹیم میں شامل ہونے والے آل راونڈر شاہد آفریدی نے بیٹ اور گیند سے بہترین پرفارمنس کے ساتھ ٹیم کو فتح دلا دی۔
گیانا میں کھیلے جانے والے میچ میں ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت پر پاکستان کو پہلے کھیلنے کی دعوت دی۔
ابتدائی بلے باز، ایک بار پھر ناکام ہو گئے اور 23 کے سکور پر 4 وکٹیں گر گئیں۔ عمر اکمل جب 19 رنز بنانے کے بعد آوٹ ہوئے تو ٹیم کا مجموعی سکور 20 اووروں میں صرف 47 تھا۔
اِس موقع پر شاہد آفریدی وکٹ پر آئے اور اپنے روائتی جارحانہ انداز میں سکور کو آگے بڑھانا شروع کر دیا۔
اُنہوں نے کپتان مصباح الحق کے ساتھ چھٹی وکٹ کی شراکت میں 120 رنز کا اضافہ کیا، جو چھٹی وکٹ کے لیے ویسٹ انڈیز کے خلاف پاکستان کی ریکارڈ پارٹنرشپ ہے۔
آفریدی نے 55 گیندوں پر چھ چوکوں اور پانچ چھکوں کی مدد سے 76 رنز بنائے۔
کپتان مصباح الحق نے 121 بالوں پر 52 رنز بنائے اور آخری اووروں میں تیز کھیلنے کی کوشش میں آوٹ ہو گئے۔ ٹیم نے مجموعی طورپر 224 رنز بنائے۔
ویسٹ انڈیز کی جانب سے نوجوان فاسٹ باوٴلر جیسن ہولڈر نے 10 اووروں میں صرف 13 رنز دے کر 4 وکٹیں حاصل کیں۔ روچ اور براوو نے دو دو کھلاڑیوں کو آوٹ کیا۔
ویسٹ انڈیز کی ٹیم کی بیٹنگ کی ابتدا بھی اچھی نہ تھی اور سات کے سکور پر تین وکٹیں گر گئیں۔ محمد عرفان نے چارلس اور براوو کو آوٹ کیا جبکہ جارحانہ بلے بازی میں معروف کرس گیل رن آوٹ ہو گئے۔
فاسٹ باولرز کی جانب سے عمدہ آغاز کے بعد سپن باولرز نے ایک مشکل وکٹ پر رنز کرنا مشکل بنا دیا۔ لیکن، اس موقع پر میزبان ویسٹ انڈیز کو سب سے زیادہ نقصان شاہد آفریدی نے پہنچایا جو مسلسل وکٹیں حاصل کرتے رہے۔ ویسٹ انڈیز کا کوئی بھی بلے باز ان کو جم کر نہ کھیل سکا۔ آفریدی نے 9 اووروں میں صرف 12 رنز دے کر 7 کھلاڑیوں کو آوٴٹ کیا۔
ایک روزہ میچوں میں کسی بھی باولر کی جانب سے یہ دوسرا بہترین ریکارڈ ہے۔ اس فہرست میں سری لنکا کے چمندا واس 19 رنز کے بدلے 8 وکٹوں کے ساتھ سب سے اوپر ہیں۔ ویسٹ انڈیز کی پوری ٹیم 41 اووروں میں 98 رنز بنا کر آوٹ ہوگئی۔ سیموئل 25 اور سیمی 21 رنزوں کے ساتھ نمایاں رہے۔
شاہد آفریدی کی سات وکٹوں کی پرفارمنس دراصل کسی بھی پاکستانی باولر کا ایک میچ میں یہ بہترین باولنگ کارکردگی ہے۔ اس سے قبل، وقار یونس 36 اور عاقب جاوید 37 رنز کے عوض سات سات وکٹیں حاصل کرنے کا اعزاز رکھتے ہیں۔ اور ویسٹ انڈیز کا پاکستان کے خلاف ایک روزہ میچوں میں یہ کم ترین سکور ہے۔ شاہد آفریدی کو ان کی بہترین پرفارمنس پر ’مین آف دی میچ‘ قرار دیا گیا۔
شاہد آفریدی نے میچ کی اختتامی تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اُن کے نزدیک ٹیم میں جگہ بنانا زیادہ اہم نہیں، بلکہ ٹیم کے لیے کچھ کر دکھانا زیادہ ضروری ہے۔