رسائی کے لنکس

نشہ آور ادویات کا بے جا استعمال، امریکہ میں سال بھر میں ایک لاکھ افراد ہلاک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکہ میں منشیات کے زائد مقدار میں استعمال کے نتیجے میں ایک سال کے دوران ایک لاکھ سے زائد افراد کی موت ہوئی ہے۔

امریکہ کے صحت کے حکام کے مطابق ایک سال کے عرصے میں اوورڈوز کی وجہ سے ہونے والی ہلاکتوں کی یہ سب سے بڑی تعداد ہے۔

امریکہ میں میں منشیات کے بے جا استعمال سے ہونے والی اموات کی تعداد گزشتہ دو دہائیوں سے بتدریج بڑھ رہی ہے۔ البتہ مبصرین اتنی بڑی تعداد میں اموات کی وجہ کرونا وائرس اور خطرناک نشہ آور مادے فینٹینل کی غیر قانونی سپلائی کو قرار دے رہے ہیں۔

امریکہ کے بیماریوں سے بچاؤ کے ادارے سی ڈی سی نے اس حوالے سے مئی 2020 سے لے کر اپریل 2021 تک کے نئے اعداد و شمار جاری کیے ہیں جنہیں ابھی حتمی قرار نہیں دیا جا رہا۔ یہ اعداد و شمار 'ڈیتھ سرٹیفکیٹس' پر درج موت کی وجہ بتانے والے خانے سے لیے گئے ہیں۔

امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے منشیات کے استعمال سے اتنی بڑی تعداد میں اموات کو ایک المناک حقیقت قرار دیا ہے۔ جب کہ قومی ڈرگ کنٹرول پالیسی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر راہول گپتا نے اسے نا قابلِ قبول قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس پر ذمہ دارانہ ردِ عمل سامنے آنا چاہیے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ فینٹینل کی عام دستیابی اور کرونا وبا کے دوران تنہائی نے نشہ کرنے والوں کے لیے مہلک ہتھیار کا کام کیا ہے۔ یہ ایک ایسا وقت تھا جب ان کے پاس کسی قسم کی مدد بھی موجود نہیں تھی۔

خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ کے مطابق امریکہ میں نشے کی زیادتی سے ہونے والی اموات، گاڑیوں کے حادثات، اسلحے حتیٰ کہ زکام اور نمونیہ سے ہونے والی اموات سے بھی آگے نکل چکی ہیں۔

نئے اعداد و شمار پر نظر ڈالنے سے پتا چلتا ہے کہ ان اموات کی اکثریت میں فینٹینل کا ہاتھ ہے۔ فینٹینل ایک انتہائی مہلک نشہ آور مادہ ہے جو اب سے پانچ سال پہلے ہی نشے سے منسلک اموات میں ہیروئن کو پیچھے چھوڑ چکا ہے۔ منشیات کا کاروبار کرنے والے ڈیلرز فینٹینل کو دیگر نشہ آور مادوں میں ملا کر فروخت کرتے ہیں۔

امریکی ڈرگ انفورسمنٹ ادارے کے مطابق میکسیکو میں منشیات کا کام کرنے والے جرائم پیشہ گروہ مہلک فینٹینل اور میتھ کی بڑے پیمانے پر تیاری اور ڈسٹریبیوشن کے لیے چین میں بنے کیمیکلز استعمال کرتے ہیں۔

رواں سال ہی ادارے نے بارہ ہزار پاؤنڈ غیر قانونی فینٹینل ضبط کی ہے۔

بعض مبصرین اور پولیس حکام کا کہنا ہے کہ منشیات کا پکڑے جانا مسئلے کا حل نہیں ہے۔ پالیسی سازی کے ذریعے اس کی طلب میں کمی لائی جانی چاہیے۔ تاکہ ایسی اموات کا سلسلہ روکا جا سکے۔

XS
SM
MD
LG