ایک بین الاقوامی تیل کی کمپنی کے زیر استعمال چھوٹا طیارہ جمعہ کی صُبح کراچی کے ہوائی اڈے سے اُڑان بھرنے کے کچھ دیر بعد گرکر تباہ ہوگیااور اس حادثے میں عملے سمیت 21 افراد ہلا ک ہوگئے ۔
حادثے کا شکار ہونے والا طیارہ مقامی پرائیوٹ کمپنی جے ایس ایئر کا تھا جس کو اٹلی کی ای این آئی کمپنی نے چارٹر کر رکھا تھا ۔
جے ایس ایئر کے ایک عہدیدار ندیم حنیف نے میڈیا کو بتایا کہ طیارے کے فضا میں بلند ہونے کے فوراً بعد ہی پائلٹ نے ہوائی اڈے پر کنٹرول ٹاور کو جہاز کے انجن میں تکنیکی خرابی کی اطلاع دی جس پر پائلٹ کو واپسی کی ہدایت کی گئی۔
تاہم طیارہ ہوائی اڈے کے قریب فوج کے یک اسلحہ ڈپو کی حدود میں گر کر تباہ ہوگیا۔ جہاز میں لگنے والی آگ کی وجہ سے اکثر لاشیں جھلس گئیں۔ امدادی سرگرمیوں میں شریک حکام نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا کہ ظاہری طور پر اُن کی شناخت ممکن نہیں۔
مرنے والوں میں اٹلی کا ایک باشندہ بھی شامل ہے۔
شہری ہوا بازی کے ادارے سی اے اے کے ترجمان پرویز جارج نے کہا ہے کہ طیارے کی منزل کراچی سے تقریباً 190 کلومیٹر شمال مشرق میں واقع صوبہ سندھ کے بھٹ شاہ علاقے میں آئل فیلڈ تھی۔
ملک میں گذشتہ چار ماہ کے دوران پیش آنے والا یہ دوسرا فضائی حادثہ ہے۔
اس سے قبل 28 جولائی کو نجی فضائی کمپنی ایئر بلیوکا ایک طیارہ خراب موسم کے دوران دارالحکومت اسلام آباد میں مارگلہ کی پہاڑیوں سے ٹکرا کر تباہ ہو گیا تھا اور اس میں سوار عملے کے ارکان سمیت تمام 152 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ تاحال اس حادثے کی وجوہات سامنے نہیں آ سکی ہیں۔