پاکستان کی وزارت خارجہ نے پیر کو بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ کو طلب کر کے گزشتہ ہفتے کشمیر میں ’لائن آف کنٹرول‘ پر مبینہ بھارتی فائرنگ سے ایک بزرگ خاتون کی ہلاکت پر احتجاج ریکارڈ کروایا۔
وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق کشمیر کو منقسم کرنے والی لائن آف کنٹرول یعنی ’ایل او سی‘ پر کوٹلی کے علاقے میں 17 مارچ کو بھارتی فورسز کی مبینہ فائرنگ سے 60 سالہ خاتون ہلاک ہو گئی تھی۔
اطلاعات کے مطابق اتوار کو سرحد پر فائرنگ کے واقعہ میں نو اور 14 سال عمر کے دو بچے بھی زخمی ہو گئے تھے۔
پاکستانی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر سے کہا گیا کہ سرحد پر فائر بندی معاہدے کی پابندی پر عمل درآمد کیا جائے۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان گزشتہ سال ستمبر سے کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے علاوہ دونوں ملکوں کے درمیان ورکنگ باؤنڈری پر کشیدگی میں اضافہ ہوا اور اس دوران فائرنگ و گولہ باری کے سبب دونوں جانب نا صرف فوجی اہلکار بلکہ عام شہری بھی مارے گئے۔
تاہم حالیہ ہفتوں میں ایسے واقعات میں قدرے کمی آئی ہے۔
دونوں ملکوں کے درمیان 2003 میں فائر بندی کا معاہدہ طے پایا تھا، لیکن کشیدگی کے دوران دونوں ملک ایک دوسرے پر فائرنگ اور گولہ باری میں پہل کر نے الزام عائد کر تے ہیں۔