بھارت کے وزیراعظم منموہن سنگھ نے کہا ہے کہ وہ اور پاکستان کی نئی منتخب قیادت دونوں ملکوں کے درمیان اچھے تعلقات چاہتی ہے۔
جاپان اور تھائی لینڈ کے دورے سے واپسی پر بھارتی وزیراعظم نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ اُنھوں نے انتخابات میں کامیابی پر نواز شریف کو ٹیلی فون پر مبارکباد دی اور اُنھیں دورہ بھارت کی دعوت بھی دی۔
اُنھوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے بھی اُنھیں دورے کی دعوت دے رکھی ہے لیکن اس کی تاریخوں کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔
منموہن سنگھ نے کہا کہ اُن کا ملک پاکستان سے اچھے تعلقات چاہتا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ دونوں ملک تصفیہ طلب معاملات پرامن طریقے سے حل کرنا چاہتے ہیں۔
گیارہ مئی کے انتخابات میں کامیابی کے بعد مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے بھی بھارت سے اچھے تعلقات استوار کرنے کا پیغام دیا تھا۔
دونوں ایٹمی ہمسایہ قوتوں کے درمیان روز اول سے ہی تعلقات اتار چڑھاؤ کا شکار رہے ہیں لیکن مبصرین کا ماننا ہے کہ پاکستان میں آنے والی نئی حکومت سے دونوں ملکوں کے تعلقات میں بہتری کے آثار بظاہر نمایاں ہونا شروع ہو چکے ہیں۔
جاپان اور تھائی لینڈ کے دورے سے واپسی پر بھارتی وزیراعظم نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ اُنھوں نے انتخابات میں کامیابی پر نواز شریف کو ٹیلی فون پر مبارکباد دی اور اُنھیں دورہ بھارت کی دعوت بھی دی۔
اُنھوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے بھی اُنھیں دورے کی دعوت دے رکھی ہے لیکن اس کی تاریخوں کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔
منموہن سنگھ نے کہا کہ اُن کا ملک پاکستان سے اچھے تعلقات چاہتا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ دونوں ملک تصفیہ طلب معاملات پرامن طریقے سے حل کرنا چاہتے ہیں۔
گیارہ مئی کے انتخابات میں کامیابی کے بعد مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے بھی بھارت سے اچھے تعلقات استوار کرنے کا پیغام دیا تھا۔
دونوں ایٹمی ہمسایہ قوتوں کے درمیان روز اول سے ہی تعلقات اتار چڑھاؤ کا شکار رہے ہیں لیکن مبصرین کا ماننا ہے کہ پاکستان میں آنے والی نئی حکومت سے دونوں ملکوں کے تعلقات میں بہتری کے آثار بظاہر نمایاں ہونا شروع ہو چکے ہیں۔