پاکستان کرکٹ ٹیم دبئی میں جنوبی افریقہ کے خلاف دوسرے ایک روزہ بین الاقوامی میچ میں 49.4اوورز میں 209رنز بناآوٴٹ ہوگئی، اس طرح جنوبی افریقہ کو یہ میچ جیتنے کے لئے 210رنز کا ہدف ملا ہے۔
پاکستان کی جانب سے ناصر جمشید نے سات بالز میں صرف ایک رنز بنایا جبکہ احمد شہزاد نے 85 گیندوں میں 58، محمدحفیظ نے 32 گیندوں میں 26، مصباح الحق نے 44 گیندوں میں 25، عمر امین نے25 گیندوں میں 14، عمر اکمل نے 32 گیندوں میں 18، شاہد آفریدی نے 20 گیندوں میں 26، سہیل تنویر نے24 گیندوں میں9 اور وہاب ریاض نے 24 گیندوں میں 18 رنز بنائے جبکہ سعید اجمل اور محمد عرفان نے کوئی رنز نہیں بنایا۔
پاکستان کے اسکور میں جنوبی افریقہ کے کھلاڑیوں نے 14 اضافی رنز دیئے جن میں ایک نوبال، 9 وائیڈ بالز اور 4 لیگ بائی کے رنز شامل تھے۔
جنوبی افریقہ کی جانب سے مورکل نے 3، پارنیل اور عمران طاہر نے ایک ، میک لارن نے چار وکٹیں حاصل کیں۔
مصباح الحق نے اپنے انفرادی اسکور میں ایک چھکا اور ایک چوکا لگایا جبکہ احمد شہزاد ار محمد حفیظ نے چار ، چار، عمر امین نے ایک ، عمر اکمل نے دو، شاہد آفریدی نے چار اور سہیل تنویر نے ایک چوکا لگایا جبکہ وہاب ریاض نے اپنے اسکور میں دو چھکے لگائے۔
کرکٹ اور دونوں ممالک کے کھلاڑیوں کی کارکردگی پر نظر رکھنے والے ماہرین کے نزدیک جنوبی افریقہ کے خلاف 209 رنز کا ہدف زیادہ بڑا ہدف نہیں ہے، بات بلے بازوں کے کورٹ سے نکل کر بالرز کے کورٹ میں آگئی ہے ، دیکھیں بالرز کیا کارردگی انجام دیتے ہیں۔
اگرچہ میچ شروع ہونے سے کچھ ہی دیر پہلے پاکستانی کپتان مصباح الحق پرعزم تھے کہ ٹیم پچھلے میچ کی غلطیاں نہیں دہرائی گی اور بہتر پرفارمنس دے دی گی لیکن آج بھی یہی ہوا کہ میڈل آرڈر بیٹسمین بہتر کارکردگی نہ پیش کرسکے۔ بو م آفریدی سے بہت سی امیدیں وابستہ تھیں لیکن وہ بھی کچھ خاص نہ کرسکے۔
مصباح الحق نے یہ بھی کہا تھا کہ انہوں نے پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ پچ دیکھ کر کیا ہے لہذا اب بال پاکستانی بالرز کے کورٹ میں آگئی ہے کیوں کہ پاکستان کا دیا گیا ٹارگٹ کوئی بڑا یا مشکل ٹارگٹ نہیں ہے تاہم کرکٹ’ بائی چانس‘ کا کھیل کہلاتا ہے ۔
پاکستان کی جانب سے ناصر جمشید نے سات بالز میں صرف ایک رنز بنایا جبکہ احمد شہزاد نے 85 گیندوں میں 58، محمدحفیظ نے 32 گیندوں میں 26، مصباح الحق نے 44 گیندوں میں 25، عمر امین نے25 گیندوں میں 14، عمر اکمل نے 32 گیندوں میں 18، شاہد آفریدی نے 20 گیندوں میں 26، سہیل تنویر نے24 گیندوں میں9 اور وہاب ریاض نے 24 گیندوں میں 18 رنز بنائے جبکہ سعید اجمل اور محمد عرفان نے کوئی رنز نہیں بنایا۔
پاکستان کے اسکور میں جنوبی افریقہ کے کھلاڑیوں نے 14 اضافی رنز دیئے جن میں ایک نوبال، 9 وائیڈ بالز اور 4 لیگ بائی کے رنز شامل تھے۔
جنوبی افریقہ کی جانب سے مورکل نے 3، پارنیل اور عمران طاہر نے ایک ، میک لارن نے چار وکٹیں حاصل کیں۔
مصباح الحق نے اپنے انفرادی اسکور میں ایک چھکا اور ایک چوکا لگایا جبکہ احمد شہزاد ار محمد حفیظ نے چار ، چار، عمر امین نے ایک ، عمر اکمل نے دو، شاہد آفریدی نے چار اور سہیل تنویر نے ایک چوکا لگایا جبکہ وہاب ریاض نے اپنے اسکور میں دو چھکے لگائے۔
کرکٹ اور دونوں ممالک کے کھلاڑیوں کی کارکردگی پر نظر رکھنے والے ماہرین کے نزدیک جنوبی افریقہ کے خلاف 209 رنز کا ہدف زیادہ بڑا ہدف نہیں ہے، بات بلے بازوں کے کورٹ سے نکل کر بالرز کے کورٹ میں آگئی ہے ، دیکھیں بالرز کیا کارردگی انجام دیتے ہیں۔
اگرچہ میچ شروع ہونے سے کچھ ہی دیر پہلے پاکستانی کپتان مصباح الحق پرعزم تھے کہ ٹیم پچھلے میچ کی غلطیاں نہیں دہرائی گی اور بہتر پرفارمنس دے دی گی لیکن آج بھی یہی ہوا کہ میڈل آرڈر بیٹسمین بہتر کارکردگی نہ پیش کرسکے۔ بو م آفریدی سے بہت سی امیدیں وابستہ تھیں لیکن وہ بھی کچھ خاص نہ کرسکے۔
مصباح الحق نے یہ بھی کہا تھا کہ انہوں نے پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ پچ دیکھ کر کیا ہے لہذا اب بال پاکستانی بالرز کے کورٹ میں آگئی ہے کیوں کہ پاکستان کا دیا گیا ٹارگٹ کوئی بڑا یا مشکل ٹارگٹ نہیں ہے تاہم کرکٹ’ بائی چانس‘ کا کھیل کہلاتا ہے ۔