پاکستان اور امریکہ کے درمیان معاشی شعبے میں تعاون کو وسعت دینے کے لیے پیر سے دوطرفہ ’اقتصادی شراکت داری‘ کا ہفتہ منایا جا رہا ہے۔
اس سلسلے میں اسلام آباد میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب میں پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ اُن کا ملک امریکہ سے معاشی شعبے میں روابط بڑھانے کا خواہاں ہے۔
اُنھوں نے دونوں ملکوں کے درمیان نجی شعبے میں کاروباری روابط کو مزید بڑھانے پر بھی زور دیا۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ چھ دہائیوں پر محیط پاکستان امریکہ تعلقات اسلام آباد کی خارجہ پالیسی کا اہم ستون ہیں۔
واضح رہے کہ رواں ہفتے اسلام آباد میں تیسری پاک امریکہ ’بزنس آپرچیونیٹیز‘ کانفرنس بھی منعقد ہو رہی ہے۔
’’امریکہ پاکستان اقتصادی شراکت داری‘‘ ہفتہ کے افتتاحی اجلاس میں پاکستانی وزیرِ اعظم کے علاوہ امریکی وزیرِ تجارت پینی پرٹذکر نے بھی خطاب کیا۔ وہ اس کانفرنس میں شریک پاکستان میں کام کرنے والی امریکی کمپنیوں کے نمائندوں اور سرمایہ کاروں کے وفد کی سربراہی کر رہی ہیں۔
یہ پہلا موقع ہے کہ پاک امریکہ ’’بزنس آپرچیونیٹیز‘‘ کانفرنس پاکستان میں منعقد کی جا رہی ہے۔ اس سے قبل دو ایسے اجلاس دبئی اور لندن میں منعقد ہوئے۔
امریکہ کی وزیر تجارت پینی پرٹذکر نے اپنی طرز کے پہلے پاکستان امریکہ ہفتہ اقتصادی شراکت داری کے افتتاح کے موقع پر خطاب میں کہا کہ عالمی سرمایہ کاروں کے لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ پاکستان کاروبار کے لیے کُھلا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک مستحکم، پُر امن پاکستان امریکہ کے اپنے مفاد میں ہے۔
امریکہ کی وزیر تجارت پینی پرٹذکر نے کہا کہ اس ہفتہ کے دوران ہم اس بات پر غور کریں گے کہ کس طرح باہمی تجارت اور کاروباری تعلقات کو فروغ دیا جائے اور پاکستانی اور امریکی عوام کے لیے یکساں مواقع پیدا کیے جائیں۔
اکتوبر 2013ء میں وزیرِ اعظم نواز شریف کے واشنگٹن دورہ کے موقع پر صدر اوباما سے ملاقات کے دوران فیصلہ کیا تھا کہ کاروباری روابط بڑھانے کے لیے دوطرفہ کانفرنس کا انعقاد اسلام آباد میں کیا جائے۔
اس طرح کے رابطوں کا مقصد پاکستانی اور امریکی کمپنیوں کو کاروبار کے نئے مواقع ڈھونڈنے میں مدد کرنا ہے۔ امریکی حکومت پاکستان کے نجی شعبے سے روابط مضبوط کرنے اور ملازمتوں میں اضافے کے لیے مختلف اقدامات کر رہی ہے۔