پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں تفتان کے علاقے میں اتوار کو رات دیر گئے خود کش حملے اور فائرنگ سے ہلاک ہونے والے زائرین کی تعداد 24 ہو گئی ہے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
وزیراعظم نواز شریف نے پیر کو متعلقہ حکام کو ایران کی سرحد کے قریب زائرین پر حملے میں ملوث دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی ہے۔
اُنھوں نے فرنیٹئیر کور کے سربراہ سے کہا ہے کہ وہ زائرین پر حملے میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کی خود قیادت کریں۔
واضح رہے کہ ایران میں مقدس مقامات کی زیارت کے بعد واپس آنے والے شیعہ زائرین کی بسیں تفتان کے علاقے میں ایک ہوٹل پر رکی ہوئی تھیں کہ کم از کم دو خودکش بمبار وہاں پہنچے، جن میں سے ایک کو زائرین کی حفاظت پر تعینات اہلکار نے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا جب کہ دوسرے نے اپنے جسم سے بندھے بارودی مواد میں دھماکا کر دیا۔
عہدیداروں کے مطابق زخمیوں کو پیر کو کوئٹہ منتقل کر دیا گیا، جب کہ لاشوں کی منتقلی کا سلسلہ جاری ہے۔
حملے کے بعد سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کے اضافی دستے بھی موقع پر پہنچ گئے تھے جس کے بعد حملہ آوروں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان کافی دیر تک فائرنگ کا تبادلہ بھی جاری رہا۔
بلوچستان کے مختلف علاقوں میں اس سے قبل بھی ایران جانے والے شیعہ زائرین پر ایسے حملے کیے جاتے رہے ہیں جن میں درجنوں زائرین ہلاک ہو چکے ہیں۔
وزیراعظم نواز شریف نے پیر کو متعلقہ حکام کو ایران کی سرحد کے قریب زائرین پر حملے میں ملوث دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی ہے۔
اُنھوں نے فرنیٹئیر کور کے سربراہ سے کہا ہے کہ وہ زائرین پر حملے میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کی خود قیادت کریں۔
واضح رہے کہ ایران میں مقدس مقامات کی زیارت کے بعد واپس آنے والے شیعہ زائرین کی بسیں تفتان کے علاقے میں ایک ہوٹل پر رکی ہوئی تھیں کہ کم از کم دو خودکش بمبار وہاں پہنچے، جن میں سے ایک کو زائرین کی حفاظت پر تعینات اہلکار نے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا جب کہ دوسرے نے اپنے جسم سے بندھے بارودی مواد میں دھماکا کر دیا۔
عہدیداروں کے مطابق زخمیوں کو پیر کو کوئٹہ منتقل کر دیا گیا، جب کہ لاشوں کی منتقلی کا سلسلہ جاری ہے۔
حملے کے بعد سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کے اضافی دستے بھی موقع پر پہنچ گئے تھے جس کے بعد حملہ آوروں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان کافی دیر تک فائرنگ کا تبادلہ بھی جاری رہا۔
بلوچستان کے مختلف علاقوں میں اس سے قبل بھی ایران جانے والے شیعہ زائرین پر ایسے حملے کیے جاتے رہے ہیں جن میں درجنوں زائرین ہلاک ہو چکے ہیں۔