رسائی کے لنکس

'افغانستان کی سرزمین اب بھی پاکستان کے خلاف استعمال ہورہی ہے'


پاکستان کی قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف (فائل)
پاکستان کی قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف (فائل)

پاکستان کی قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف نے جمعرات کو کہاہے کہ افغان سرزمین اب بھی پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے۔

ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق معید یوسف نے پاکستانی قانون سازوں کے ایک گروپ کو اسلام آباد میں بتایا کہ افغانستان میں منظم دہشت گرد نیٹ ورک اب بھی کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کے ممبران کو اندرونی اور بیرونی سلامتی کی صورتحال پر بریفنگ دی۔ اجلاس کے بعد انہوں نے کہا کہ کمیٹی کے ارکان کے ساتھ قومی سلامتی پالیسی اور افغانستان کے بارے میں بہت نتیجہ خیز گفتگو ہوئی۔

'افغانستان کے ساتھ الجھنوں کو سفارتی ذرائع سے دور کرلیں گے'
please wait

No media source currently available

0:00 0:00:54 0:00

روزنامہ ڈان کے مطابق، افغانستان کے حوالے سے قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف نے کہا کہ پاکستان کی حکومت ہمسایہ شورش زدہ ملک میں طالبان کی حکومت کے بارے میں مکمل طور پر "پرامید" نہیں ہے۔

کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے حوالے سے انہوں نے قانون سازوں کو بتایا کی ٹی ٹی پی نے یکطرفہ طور پر حکومت کے ساتھ ایک ماہ سے جاری جنگ بندی کے معاہدے کو توڑ دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے خلاف اعلان جنگ کرنے والوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔

پاکستان کے اندر تحریک طالبان کے حملوں میں تیزی:

کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی پاکستان کے اندر اس کے بعد کاروائیوں میں تیزی آئی ہے جب سے افغانستان میں گزشتہ اگست میں طالبان نے حکومت پر کنٹرول سنبھالا ہے۔

واشنگٹن میں قائم تھنک ٹینک یونائیٹڈسٹیٹس انسٹی ٹیوٹ آف پیس نے گزشتہ ہفتے اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ افغان طالبان اور ٹی ٹی پی کے درمیان بڑھتا ہوا اتحاد پاکستان کو سال 2022 میں ایک بڑی عسکریت پسندی کا سامنا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ٹی ٹی پی جو افغانستان کے اندر اپنے مبینہ ٹھکانوں میں بیٹھ کر کارووائیاں کر رہی ہے اس سے پاکستان کے اندر ان کی موجودگی میں اضافے کا پتا چلتا ہے۔ ٹی ٹی پی نے گزشتہ دنوں دارالحکومت اسلام آباد میں نہ صرف دو پولیس اہلکاروں پر حملہ سمیت سکیورٹی اداروں کو ہدف بنایا ہے، اس کے ساتھ ساتھ یہ کالعدم تنطیم پاکستان کے لیے پاکستان کے اندر چینی مفادات کو بھی ٹارگٹ پر رکھے ہوئے ہے۔

یاد رہے کہ خیبرپختونخوا کے جنوبی علاقے میں تیل و گیس نکالنے والی غیر ملکی کمپنی کے کیمپ پر عسکریت پسندوں کے حملے میں ایک سیکیورٹی اہلکار ہلاک اور دوسرا اغوا کر لیا گیا ۔ کالعدم شدت پسند تنظیم تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے ہی اس حملے کی ذمے داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

امریکی تھنک ٹینک کی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پاکستان کے لیے خطرے کی بات یہ بھی ہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی کے ایک دوسرے سے جدا ہونے والے گروپ ایک بار پھر متحد ہو رہے ہیں اور القاعدہ جیسی تنظیم بھی ٹی ٹی پی کے ساتھ جاری اتحاد کے اشارے دے رہی ہے۔

XS
SM
MD
LG