پاکستان میں افغانستان کے سفیر عمر زخیلوال نے کہا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان اعلیٰ سطحی رابطوں میں اضافہ ہوا ہے، جس سے دوطرفہ ماحول میں بھی بہتری آئی ہے۔
سفیر عمر زخیلوال کے مطابق افغانستان کی قومی اسمبلی کے اسپیکر اپنے وفد کے ہمراہ رواں ماہ کے اواخر میں پاکستان کا دورہ کریں گے۔
افغان سفیر نے جمعے کو وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ پہلے کے مقابلے میں دونوں ملکوں کے درمیان ماحول بہتر ہے اور ان کے بقول حال ہی میں افغانستان کے اعلیٰ سطحی عسکری وفد نے پاکستان کا دورہ کیا جب کہ اس ہفتے افغانستان کے ایک اقتصادی وفد نے اسلام آباد میں منعقدہ اقتصادی تعاون تنظیم ’ای سی او‘ کے علاقائی اجلاس میں شرکت کی۔
عمر زخیلوال کا کہنا تھا کہ کئی سطحوں پر ملاقاتیں طے ہیں اور اُن کے بقول یہ دوطرفہ تعلقات میں مثبت ماحول کی عکاس ہیں۔
پاکستان کے قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق کی قیادت میں پاکستانی قانون سازوں کے ایک وفد نے رواں سال اپریل میں افغانستان کا دورہ کیا تھا۔
ایک روز قبل ہی پاکستانی وزراتِ خارجہ کے ترجمان محمد فیصل نے کہا تھا کہ پاک افغان رابطوں کو تعمیر اور با معنی بنانے کے لیے اسلام آباد نے ’’پاکستان افغانستان ایکشن پلان فار سولیڈیرٹی‘‘ کے نام سے تجاویز کابل کو بھیجی گئی ہے۔
اس بارے میں افغان سفیر نے کہا کہ کابل کو یہ تجاویز مل چکی ہیں اور اُن کے بقول مجوزہ منصوبے کو بہتر بنانے کے لیے افغانستان کی حکومت اپنی تجاویز بھی شامل کر کے دستاویز کو بہتر بنا رہی ہے۔
سفیر عمر زخیلوال نے بتایا کہ کابل حکومت جلد اس بارے میں پاکستان کو آگاہ کرے گی۔
واضح رہے کہ اس مجوزہ منصوبے کے مطابق سیاسی، معاشی، عسکری، انٹیلی جنس اور مہاجرین سے متعلق اُمور پر ورکنگ گروپوں کی سطح پر رابطوں کو تعمیری اور بامعنی بنانا ہے۔
سفیر عمر زخیلوال نے اس توقع کا اظہار کیا کہ تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے مجوزہ تجاویز کو حتمی شکل دینے کے بعد دونوں ملک اُن پر عمل درآمد کریں گے۔
افغان سفیر کا کہنا تھا کہ اگر نیک نیتی سے ورکنگ گروپوں سے متعلق تجاویز پر عمل درآمد کیا گیا تو اُنھیں یقین ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان موجودہ بداعتمادی کی فضا ختم ہونے میں مدد ملے گی۔