رسائی کے لنکس

سی آئی اے کے مبینہ جاسوس ڈاکٹر شکیل آفریدی نوکری سے برطرف


ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کی پناہ گاہ
ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کی پناہ گاہ

پاکستان کے شمال مغربی صوبہ خیبر پختون خواہ کی حکومت نے امریکہ کے حمایت یافتہ ڈاکٹر شکیل آفریدی کو ملازمت سے برطرف کر دیا ہے، جبکہ دوسری طرف امریکہ کے اعلیٰ ترین سول اعزاز کے لیے ان کی نامزدگی کی اطلاعات بھی منظر عام پر آئی ہیں۔

زیر حراست پاکستانی ڈاکٹر پشاور کے سرکاری اسپتال ’خیبر میڈیکل کمپلیکس‘ سے منسلک تھے اور گزشتہ سال ان کی گرفتاری کی اطلاعات کے بعد صوبائی محکمہ صحت نے انھیں چار دیگر ملازمین سمیت فوری طور پر معطل کر دیا۔

دو مئی کو خفیہ امریکی آپریشن میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد امریکی حکام نے ذرائع ابلاغ کے توسط سے یہ انکشاف کیا تھا کہ القاعدہ کے رہنما کی ایبٹ آباد میں موجودگی کی تصدیق کے لیے ایک پاکستانی ڈاکٹر کی مدد سے سی آئی اے نے پولیو سے بچاؤ کے قطرے اور ہپٹائٹس کے حفاظتی ٹیکوں کی ایک جعلی مہم چلائی تھی جس کا مقصد بن لادن اور اس کے خاندان کے ڈی این اے نمونے حاصل کرنا تھا۔

ان اطلاعات کے بعد پاکستانی حکام نے ڈاکٹر شکیل آفریدی اور پولیو مہم میں اُن کی معاون چار لیڈی ہیلتھ ورکرز کوحراست میں لے لیا۔ تاہم سرکاری طور پر آج تک ان گرفتاریوں کی تصدیق نہیں کی گئی اور باور کیا جاتا ہے کہ یہ افراد خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کی تحویل میں ہیں۔

امریکی حکام اس پاکستانی ڈاکٹر کو رہا کرنے کا مطالبہ کرچکے ہیں جبکہ ایبٹ آباد آپریشن کی تحقیقات کرنے والے کمیشن نے ڈاکٹر آفریدی کے خلاف ملک سے غداری کا مقدمہ درج کرنے کی سفارش کر رکھی ہے، جس کی سزا موت ہے۔

ڈاکٹر آفریدی کی اہلیہ کے پاس امریکی شہریت ہے اور وہ قبائلی پٹی درہ آدم خیل میں گورنمنٹ گرلز اسکول کی پرنسپل تھیں تاہم اپنے شوہر کی گرفتاری کے بعد وہ اور ان کے بچے روپوش ہیں اور محکمہ تعلیم پہلے ہی انھیں پرنسپل کے عہدے سے برطرف کر چکا ہے جس کی وجہ طویل غیر حاضری بتائی گئی تھی۔

امریکی عہدے داروں نے اُسامہ بن لادن کی تلاش میں ڈاکٹر آفریدی کے کردار کا اعتراف کرتے ہوئے اُن کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے جب کہ کانگریس کے ایک رکن نے اُنھیں امریکی شہریت دینے کی تجویز بھی پیش کی ہے۔

اُدھر برطانوی اخبار ٹیلی گراف نے انکشاف کیا ہے کہ اسامہ بن لادن کے خلاف آپریشن میں ڈاکٹر شکیل آفریدی کے کردار کا اعتراف کرنے کے لیے انھیں امریکی کانگریس کی طرف سے امریکہ کے اعلیٰ ترین سول اعزاز کے لیے نامزد کیا جائے گا۔

لیکن پاکستان میں فلاحی کاموں میں مصروف تنظیمیں پولیو ویکسین کی جعلی مہم چلانے پر سخت ناراضگی کا اظہار اور تنقید کررہی ہیں کیونکہ انھیں خدشہ ہے کہ اس اقدام سے امدادی کارکنوں کی جانوں کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔

XS
SM
MD
LG