پاکستانی فوج کے مطابق قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں دو مختلف مقامات پر فضائی کارروائیوں میں کم از کم 33 دہشت گرد مارے گئے جب کہ عسکریت پسندوں کے زیر استعمال نو ٹھکانوں کو بھی تباہ کیا گیا۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ’آئی ایس پی آر‘ سے جاری ایک بیان کے مطابق پیر کی صبح شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں فضائی کارروائی میں 18 دہشت گرد مارے گئے۔
جب کہ گرلامائی کے علاقے میں گن شپ ہیلی کاپٹروں کی مدد سے کی گئی کارروائی میں 15 شدت پسند ہلاک ہوئے۔
جن علاقوں میں یہ کارروائی کی گئی وہاں تک میڈیا کے نمائندوں کو رسائی نہیں اس لیے آزاد ذرائع سے ہلاکتوں کی تعداد کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
اُدھر وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے پیر کو صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ آخری دہشت گرد کی موجودگی تک اُس کا پیچھا کیا جائے گا۔
’’ہم تو آخری دہشت گرد کی موجودگی تک اس (آپریشن) کو جاری رکھیں گے‘‘
خواجہ آصف نے کہا کہ آپریشن ’ضرب عضب‘ میں پاکستانی فوج کو نمایاں کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں۔
’’دہشت گردوں کا مرکزی ڈھانچہ تباہ ہوا اور وہ شہروں میں پھیلے ہیں۔۔۔۔ اگرچہ آپریشن ضرب عضب کے ردعمل میں کچھ واقعات ہوئے ہیں لیکن دہشت گرد حملوں میں کمی آئی ہے۔‘‘
پاکستانی فوج نے 15 جون کو قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف ’ضرب عضب‘ کے نام سے ایک بھرپور فوجی آپریشن شروع کیا تھا۔
عسکری کمانڈروں کے مطابق افغان سرحد سے ملحقہ اس قبائلی علاقے کے آبادی والے حصوں سے دہشت گردوں کا صفایا کر دیا گیا ہے اور اب مضافات میں کارروائی جاری ہے۔
زمینی فورسز کے علاوہ فضائیہ کی مدد سے بھی دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں اور فوج کے مطابق 1100 سے زائد عسکریت پسند اب تک مارے جا چکے ہیں جن میں غیر ملکی جنگجو بھی شامل ہیں۔