رسائی کے لنکس

خیبر ایجنسی: مسلح افراد کی فائرنگ سے پولیو رضاکار ہلاک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

منگل کو پشاور کے علاقے داؤد زئی میں ایک ٹیم کو دیسی ساختہ بم سے نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی جس میں رضاکاروں کی حفاظت پر مامور پولیس اہلکار ہلاک ہوگیا تھا۔

افغانستان کی سرحد سے ملحقہ پاکستانی قبائلی علاقےخیبر ایجنسی میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے انسداد پولیو مہم کا ایک کارکن ہلاک ہو گیا۔

مقامی ذرائع کے مطابق فضل امین تحصیل جمرود کے علاقے میں انسداد پولیو مہم کے سلسلے میں بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوانے کے لیے جا رہے تھے کہ نامعلوم مسلح افراد نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کر دی۔

فائرنگ سے فضل امین شدید زخمی ہو گئے جنہیں پشاور کے حیات آباد میڈیکل کمپلیکس منتقل کیا گیا لیکن ڈاکٹروں کے مطابق وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے راستے میں ہی دم توڑ چکے تھے۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران شمال مغربی پاکستان میں انسداد پولیو مہم میں شامل رضاکاروں پر یہ چوتھا حملہ تھا۔

منگل کو پشاور کے علاقے داؤد زئی میں ایک ٹیم کو دیسی ساختہ بم سے نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی جس میں رضاکاروں کی حفاظت پر مامور پولیس اہلکار ہلاک ہوگیا جب کہ اس سے کچھ ہی دیر کے بعد اسی علاقے میں اس وقت ایک بم دھماکا ہوا جب وہاں سے برآمد ہونے والے ایک بم کو ناکارہ بنایا جا رہا تھا۔

اس واقعے میں ایک پولیس اہلکار زخمی ہوا۔

منگل کو ہی قبائلی علاقے باجوڑ میں سالار زئی کے علاقے میں بھی دیسی ساختہ بم سے انسداد پولیو کی ٹیم کو نشانہ بنایا گیا جس میں ایک رضاکار سمیت چار سکیورٹی اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔

پشاور میں ہونے والے حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان سے علیحدہ ہونے والے ایک دھڑے جماعت الاحرار نے قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

پاکستان میں حالیہ برسوں کے دوران انسداد پولیو کی ٹیموں پر ہونے والے حملوں میں درجنوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور بارہا مہم کے معطل ہونے کی وجہ سے اس ملک سے پولیو وائرس کے مکمل خاتمے کی کوششیں بھی بری طرح متاثر ہوئیں۔

تاہم حکومتی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ حفاظتی انتظامات کو بڑھانے اور مسلسل موثر طریقے سے مہم کو جاری رکھتے ہوئے ماضی کی نسبت پولیو وائرس کے پھیلاؤ پر قابل ذکر حد تک قابو پا لیا گیا ہے اور امید ہے کہ جلد ہی اس وائرس کا مکمل خاتمہ بھی کر دیا جائےگا۔

پاکستان اور افغانستان دنیا کے وہ دو ملک ہیں جہاں اب تک انسانی جسم کو مفلوج کر دینے والی بیماری پولیو کے وائرس پر تاحال پوری طرح سے قابو نہیں پایا جا سکا ہے۔

XS
SM
MD
LG