پاکستانی فوج کے مطابق قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں رزمک کے مقام پر ہفتہ کو انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر کارروائی میں چار مشتبہ دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ’آئی ایس پی آر‘ کے مطابق چار دہشت گردوں کا پیچھا کیا گیا جن میں سے دو کو رزمک بازار میں پکڑا گیا جب کہ دو دیگر ایک قریبی احاطے میں چھپ گئے۔
بیان کے مطابق علاقے کو گھیرے میں لینے کے بعد چھپے ہوئے شدت پسندوں کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔
پاکستان بھر میں انسداد دہشت گردی کے قومی لائحہ عمل کے تحت عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں اور سکیورٹی فورسز نے ایک تازہ کارروائی ہفتہ کو صوبہ خیبر پختونحواہ کے ضلع چارسدہ میں بھی کی۔
پولیس عہدیداروں اور سرکاری میڈیا کے مطابق ضلع چارسدہ کے علاقے تنگی میں کی گئی کارروائی میں 70 سے زائد مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا۔
کارروائی کے دوران مشتبہ افراد کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ بھی برآمد کیا گیا۔
اطلاعات کے مطابق حراست میں لیے گئے مشتبہ افراد میں کچھ مطلوب شدت پسند بھی شامل ہیں لیکن سرکاری طور پر اس بارے میں تفصیلات فراہم نہیں کی گئی ہیں۔
اُدھر پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر دہشت گردوں کے مہلک میں حملے زخمی ہونے والا ایک طالب علم اسحاق امین بھی دم توڑ گیا۔
اسحاق امین دسویں جماعت کے طالب علم تھے اور وہ حملے میں شدید زخمی ہو گئے تھے جب کہ اُن کا علاج پشاور میں مسلح افواج کے ایک اسپتال میں کیا جا رہا تھا۔
پشاور کے آرمی پبلکاسکول پر16دسمبر2014ء کو دہشت گردوں کے مہلک حملے میں 134 بچوں سمیت 150 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
اس حملے کے بعد پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت کی طویل مشاورت کے بعد انسداد دہشت گردی کا قومی لائحہ عمل بنایا گیا جس کے تحت ملک بھر میں نا صرف دہشت گردوں بلکہ اُن کے حامیوں اور پاکستان میں منافرت پھیلانے والوں کے خلاف بھی کارروائی جاری ہے۔
وفاقی وزارت داخلہ کے مطابق ملک بھر میں دسمبر 2014 کے بعد سے انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر بڑے پیمانے پر کارروائیوں میں ہزاروں مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا جن میں سے بعض کا تعلق براہ راست دہشت گردی کی کارروائیوں سے تھا۔
پاکستانی فوج نے شمالی وزیرستان میں ’ضرب عضب‘ جب کہ خیبر ایجنسی میں ’خیبر ون‘ کے نام سے دو بڑے آپریشن بھی شروع کر رکھےہیں۔
ان دونوں قبائلی علاقوں میں فوج کے مطابق سینکڑوں دہشت گرد مارے جا چکے ہیں جن میں عسکری حکام کے مطابق غیر ملکی جنگجو بھی شامل تھے۔