پاکستان آرمی کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ پشتون تحفظ موومنٹ سے بذات خود کوئی مسئلہ نہیں ہے لیکن بعض افراد بیرونی عناصر کی ایما پر دہشت گردی سے متاثرہ افراد کے جذبات سے کھیل رہے ہیں۔
یہ بات جمعرات کو پشاور میں فوج کے سربراہ جنرل قمر باجوہ نے خیبر پختوانخوا میں مختلف یونیورسٹیوں کے طلبا و طالبات سے ملاقات کے دوران کہی۔
آرمی چیف جنرل باجوہ نے کہا کہ پی ٹی ایم نے قبائلی علاقوں میں جن مسائل کی نشاندہی کی ہے وہ مسائل موجود ہیں اور کہا کہ پی ٹی ایم فوج کے لیے مسئلہ نہیں ہے لیکن بعض افراد بیرونی عناصر کے کہنے پر اُن افراد کے جذبات سے کھیل رہے ہیں جو پہلے ہی دہشت گردی سے متاثر ہیں اور انھیں مدد کی ضرورت ہے۔
فوج کے سربراہ نے کہا کہ حکومت اور سکیورٹی فورسز قبائلی علاقوں کے مسائل کو قطع نظر اس بات کہ وہ مسائل کہاں سے آئے ہیں، حل کرنے میں مصروف ہیں۔ بقول ان کے امن قائم کرنے کے لیے ہمارے لیے سماجی معاشی ترقی پہلے ہے ہم ان تمام عناصر اور سازشوں کو شکست دیں گے جو ہماری کامیابی کو ختم کرنا چاہتے ہیں،
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب اب سے 3 روز قبل پاکستان فوج کے ترجمان میجرجنرل آصف غفور نے جی ایچ کیو میں ایک نیوز کانفرنس میں پشتون تحفظ موومنٹ کے حوالے سے کہا تھا کہ پی ٹی ایم کو دی گئی مہلت ختم ہوگئی ہے۔
پشتون تحفظ موومنٹ کے سربراہ منظور پشتین نے اس کے جواب میں وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ پی ٹی ایم دھمکیوں سے نہیں ڈرے گی اور نہ ہی وہ دبانے سے کمزور ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے حقوق کی جدو جہد جاری رکھیں گے۔
بیرونی فنڈنگ کے الزام پر منظور پشتین کا کہنا تھا کہ پشتون عوام جنگ سے تنگ آ چکے ہیں اور وہ اس سے چھٹکارا پانے کے لیے ہر قربانی دینے پر تیار ہیں تو پھر پیسہ کیا چیز ہے۔’’ہم بارہا یہ واضح کر چکے کہ ہمارے جلسوں میں چندہ باکس ہوتے ہیں ۔جہاں لوگ پیسے ڈالتے ہیں۔"