29 ویں ایشیئن سنوکر چیمپئن شپ ہفتہ کو پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں شروع ہوئی جس میں پاکستان سمیت چودہ ممالک کے کھلاڑی شرکت کر رہے ہیں۔
پاکستان کے علاوہ افغانستان، تھائی لینڈ، ایران، عراق ، چین، ہانگ کانگ، قطر، متحدہ عرب امارات، سنگاپور، منگولیا، جنوبی کوریا، سری لنکا اور شام کے کھلاڑی سات روز تک جاری رہنے والے مقابلوں میں حصہ لیں گے جبکہ دفاعی چیمپئن بھارت چیمپئن شپ میں شرکت نہیں کررہا۔
پاکستان بلیئرڈ اور اسنوکر فیڈریشن کے صدر عالمگیر شیخ نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ اس ٹورنامنٹ میں کل 40 کھلاڑی حصہ لے رہے ہیں۔ جن میں عالمی چیمپئن محمد آصف قابل ذ کر ہیں۔
عالمگیر شیخ نے بتایا کہ چیمپئن شپ سے پاکستان میں اسنوکر کے کھیل کو فا ئدہ پہنچے گا اور ملک کا تشخص بہتر کرنے میں مدد ملے گی۔
بھارت کی چیمپئن شپ میں شرکت نہ کرنے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اُن کی وزارت داخلہ نے بھارتی کھلاڑیوں کو اس ٹورنامنٹ میں شرکت سے روک دیا تھا۔
پاکستان نے صرف ایک بار 1998 میں ہونے والی ایشیئن اسنوکر چیمپئن شپ کا ٹائٹل جیتا تھا۔
پاکستان کے علاوہ افغانستان، تھائی لینڈ، ایران، عراق ، چین، ہانگ کانگ، قطر، متحدہ عرب امارات، سنگاپور، منگولیا، جنوبی کوریا، سری لنکا اور شام کے کھلاڑی سات روز تک جاری رہنے والے مقابلوں میں حصہ لیں گے جبکہ دفاعی چیمپئن بھارت چیمپئن شپ میں شرکت نہیں کررہا۔
پاکستان بلیئرڈ اور اسنوکر فیڈریشن کے صدر عالمگیر شیخ نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ اس ٹورنامنٹ میں کل 40 کھلاڑی حصہ لے رہے ہیں۔ جن میں عالمی چیمپئن محمد آصف قابل ذ کر ہیں۔
عالمگیر شیخ نے بتایا کہ چیمپئن شپ سے پاکستان میں اسنوکر کے کھیل کو فا ئدہ پہنچے گا اور ملک کا تشخص بہتر کرنے میں مدد ملے گی۔
بھارت کی چیمپئن شپ میں شرکت نہ کرنے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اُن کی وزارت داخلہ نے بھارتی کھلاڑیوں کو اس ٹورنامنٹ میں شرکت سے روک دیا تھا۔
پاکستان نے صرف ایک بار 1998 میں ہونے والی ایشیئن اسنوکر چیمپئن شپ کا ٹائٹل جیتا تھا۔