معروف پاکستانی وکیل اور انسانی حقوق کی سرگرم کارکن عاصمہ جہانگیر کو 'رائٹس لائیولی ہڈ ایوراڈ " سے نواز گیا ہے۔
انہیں یہ ایوارڈ پیر کو سویڈن کے پارلیمان کے ایک ہال میں منعقد ہونے والی تقریب میں دیا گیا۔
یہ ایوارڈ سویڈن کی 'رائٹ لائیو لی ہڈ ایوارڈ فاؤنڈیشن' کی طرف سے دیا جاتا ہے اور اس کو "متبادل نوبل " انعام کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔
عاصمہ جہانگیر نے یہ ایوارڈ ایشیائی انسانی حقوق کمیشن کے بیسل فرنیڈو اور امریکی ماہر ماحولیات بل میکبن کے ساتھ مشترکہ طور پر حاصل کیا ہے۔ اس ایوارڈ کی انعامی رقم دو لاکھ دس ہزار ڈالر ہے جو تینوں جیتنے والوں میں برابر تقسیم کی جائے گی۔
عاصمہ جہانگیر نے اس ایوارڈ کو پاکستان کی خواتین اور انسانی حقوق کے کارکنوں کے نام کیا۔ انہو ں نے کہا کہ " یہ ایوارڈ پاکستان کی ان سب خواتین کے لیے ہے جو اپنے گھروں سے نکلتے ہوئی ڈرتی ہیں اور پاکستان کے ان سب انسانی حقوق کے کارکنوں کے لیے ہے جو ہمارے ساتھ ہیں یا ہمیں چھوڑ گئے ہیں لیکن زندگی بھر انہوں نے پاکستان میں جمہوری حقوق اور انسانی حقوق کے لیے جدوجہد کی ہے"۔
اس سے قبل 'رائٹ لائیو لی ہڈ ایوارڈ فاؤنڈیشن' نے امریکی خفیہ اداروں کی جانب سے حکومتوں اور عام شہریوں کی جاسوسی سے متعلق انکشافات کرنے والے سابق کنٹریکٹر ایڈورڈ سنوڈن کو بین الاقوامی ایوارڈ دینے کا اعلان کیا تھا۔
'رائٹ لائیو لی ہڈ ایوارڈ فاؤنڈیشن' سنوڈن کے ساتھ ان کے انکشافات چھاپنے والے برطانوی اخبار 'گارڈین' کے مدیرِ اعلیٰ ایلن سربریجر کو بھی مشترکہ طور پر اس ایوارڈ سے نوازگیا۔
امریکی حکومت نے گزشتہ برس سنوڈن پر سرکاری معلومات کی چوری، ریاست کے راز افشا کرنے، خفیہ دفاعی دستاویزات تک بغیر اجازت رسائی اور انہیں پھیلانے سمیت کئی دیگر الزامات پر مقدمہ درج کیا تھا۔