پاکستان کی قومی ائیر لائن ’پی آئی اے‘ نے سول ایوی ایشن اتھارٹی کی ہدایت کے مطابق تمام 10 ’اے ٹی آر‘ طیارے گراؤنڈ کر دیئے ہیں۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی نے قومی ائیر لائن کے تمام ’اے ٹی آر‘ طیاروں کی تفصیلی جانچ یعنی ’شیک ڈاؤن‘ ٹیسٹ کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے ملک کے شمالی پہاڑی علاقے چترال سے اسلام آباد آنے والا ’اے ٹی آر‘ طیارہ حویلیاں کے قریب گر کر تباہ ہو گیا تھا جس سے طیارے پر سوار تمام 42 مسافر اور عملے کے پانچ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
اس حادثے کے بعد پی آئی اے کے زیر استعمال ’اے ٹی آر‘ طیاروں سے متعلق یہ سوالات اٹھائے گئے کیا کہ وہ اس قابل ہیں کہ اُنھیں بطور مسافر طیارے استعمال کیا جا سکے۔
ابتدا میں پی آئی اے انتظامیہ کی طرف سے کہا گیا کہ اُس کے زیر استعمال تمام ’اے ٹی آر‘ طیارے تکنیکی طور پر درست اور فعال ہیں۔
لیکن مختلف حلقوں کی طرف سے ’اے ٹی آر‘ طیاروں کے بارے میں تحفظات کے بعد ملک کی سول ایوی ایشن اتھارٹی کی طرف سے یہ فیصلہ کیا گیا کہ عارضی طور پر ’اے ٹی آر‘ آپریشن معطل کر دیا جائے، اس فیصلے کے بعد ملک کے چھوٹے ہوائی اڈوں کے لیے پروازیں متاثر ہوں گی۔
پاکستان فضائیہ کے سابق ائیر مارشل مسعود اختر نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ ’اے ٹی آر‘ طیارے مختصر سفر کے لیے اچھے سمجھے جاتے ہیں تاہم اُن کے بقول جانچ کے اس عمل سےخامیوں کی نشاندہی ہو سکے گی۔
’’یہ ضروری تھا کہ ان کو گراؤنڈ کیا جائے اور ایک دفعہ ان کا شیک ڈاؤن کیا جائے، ہمارے فضائیہ جب کوئی سنجیدہ چیز ہوتی ہے تو ہم یہ ہی کرتے ہیں۔‘‘
واضح رہے کہ یہ طیارے گوادر ، تربت، پنجگور، موہنجوداڑو، ژوب، بہاولپور، ڈیرہ غازیخان، ڈیرہ اسمعیٰل خان، چترال اور گلگت سفر کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔
’پی آئی اے‘ کا کہنا ہے کہ سول ایوی ایشن کی جانب سے طیاروں کی کلیئرنس کے بعد ’اے ٹی آر‘ آپریشن شروع کر دیا جائے گا۔
قومی فضائی کمپنی نے مسافروں سے معذرت کرتے ہوئے اُن سے کہا ہے کہ وہ اپنے سفر پر روانگی سے قبل اپنی مطلوبہ پرواز کے لیے ’پی آئی اے‘ سے ٹیلی فون پر رابطہ ضرور کریں۔
اُدھر ملتان کے ہوائی اڈے پر اتوار کو ایک ’اے ٹی آر‘ طیارے کے انجن میں آگ لگنے سے متعلق خبروں کی ’پی آئی اے‘ نے تردید کی ہے۔
’پی آئی اے‘ انتظامیہ کے مطابق اتوار کو ملتان سے کراچی جانے والی پرواز ’پی کے 581‘ میں آگ لگنے کی خبریں بے بنیاد ہیں۔
ترجمان کی طرف سے کہا گیا کہ تکنیکی خرابی کی وجہ سے طیارے کے عملے کے کہنے پر احتیاطی طور پر جہاز کو ٹیک آف سے روک دیا گیا۔
’پی آئی اے‘ انتظامیہ کی طرف سے وضاحت کی گئی کہ مروجہ احتیاطی طریقہ کار کے مطابق فائر بریگیڈ کی گاڑی جہاز کے قریب پہنچائی گئی تھی۔
دریں اثنا گزشتہ ہفتےکے فضائی حادثے میں ہلاک ہونے والوں کی شناخت کا عمل جاری ہے اور پیر کو وزیر مملکت طارق فضل چوہدری نے صحافیوں کو بتایا کہ اب تک 11 لاشوں کی شناخت ہو چکی ہے جب کہ اُن کے بقول بقیہ لاشوں کی شناخت ’ڈی این اے‘ تجزیے سے 17 دسمبر تک مکمل ہو جائے گی۔