پشاور —
پاکستان کے شمال مغربی حصے میں بدھ کو تشدد کے مختلف واقعات میں ایک پولیس افسر سمیت کم ازکم چار افراد ہلاک ہوگئے۔
حکام کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ کے مرکزی شہر پشاور میں پولیس انسپکٹر میرا جان کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔
میراجان کارخانو بازار کے علاقے میں افغانستان میں تعینات اتحادی افواج کے لیے سامان رسد لے جانے والی گاڑیوں پر حملے کا جائزہ لینے پہنچے تھے۔
پولیس افسر پر فائرنگ کے واقعے میں دو اہلکاروں اور ایک بچے سمیت چار افراد جب کہ نیٹو کنٹینرز پر حملے میں دو افراد زخمی ہوئے۔
اس واقعے سے چند گھنٹے قبل جنوبی ضلع بنوں کے نیم خود مختار علاقے جانی خیل میں ایک بم دھماکے میں امن کمیٹی کے سربراہ ملک حاکم خان سمیت تین افراد ہلاک ہوگئے۔
اُن کی گاڑی کو سڑک میں نصب دیسی ساخت کے ریموٹ کنٹرول بم سے نشانہ بنایا گیا۔
دھماکے سے ملک حاکم خان اپنے بیٹے اور بھتیجے سمیت ہلاک ہو ئے۔
بنوں کے جس علاقے میں یہ بم دھماکا ہوا، اس کی سرحدیں شمالی وزیرستان سے ملتی ہیں۔
طالبان مخالف حکومت کے حامی امن کمیٹوں کے رہنماؤں پر ایک ہفتے کے دوران یہ دوسرا مہلک حملہ ہے۔
چند روز قبل قبائلی علاقے باجوڑ میں بم دھماکے میں امن کمیٹی کے رہنما اپنے ساتھی سمیت ہلاک ہو گئے تھے۔
خیبر پختونخواہ کے دارالحکومت پشاور سمیت صوبے کے کئی دیگر اضلاع بشمول بعض قبائلی علاقوں میں حالیہ برسوں میں امن کمیٹیاں قائم کی گئی تھیں۔
طالبان مخالف ان امن کمیٹیوں کے رہنماؤں اور رضا کاروں کو بم دھماکوں میں نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔
حکام کے مطابق صوبہ خیبر پختونخواہ کے مرکزی شہر پشاور میں پولیس انسپکٹر میرا جان کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔
میراجان کارخانو بازار کے علاقے میں افغانستان میں تعینات اتحادی افواج کے لیے سامان رسد لے جانے والی گاڑیوں پر حملے کا جائزہ لینے پہنچے تھے۔
پولیس افسر پر فائرنگ کے واقعے میں دو اہلکاروں اور ایک بچے سمیت چار افراد جب کہ نیٹو کنٹینرز پر حملے میں دو افراد زخمی ہوئے۔
اس واقعے سے چند گھنٹے قبل جنوبی ضلع بنوں کے نیم خود مختار علاقے جانی خیل میں ایک بم دھماکے میں امن کمیٹی کے سربراہ ملک حاکم خان سمیت تین افراد ہلاک ہوگئے۔
اُن کی گاڑی کو سڑک میں نصب دیسی ساخت کے ریموٹ کنٹرول بم سے نشانہ بنایا گیا۔
دھماکے سے ملک حاکم خان اپنے بیٹے اور بھتیجے سمیت ہلاک ہو ئے۔
بنوں کے جس علاقے میں یہ بم دھماکا ہوا، اس کی سرحدیں شمالی وزیرستان سے ملتی ہیں۔
طالبان مخالف حکومت کے حامی امن کمیٹوں کے رہنماؤں پر ایک ہفتے کے دوران یہ دوسرا مہلک حملہ ہے۔
چند روز قبل قبائلی علاقے باجوڑ میں بم دھماکے میں امن کمیٹی کے رہنما اپنے ساتھی سمیت ہلاک ہو گئے تھے۔
خیبر پختونخواہ کے دارالحکومت پشاور سمیت صوبے کے کئی دیگر اضلاع بشمول بعض قبائلی علاقوں میں حالیہ برسوں میں امن کمیٹیاں قائم کی گئی تھیں۔
طالبان مخالف ان امن کمیٹیوں کے رہنماؤں اور رضا کاروں کو بم دھماکوں میں نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔